اسلامی دنیاخبریںشیعہ مرجعیت

اختیاری طور پر نماز توڑنا حرام ہے، لیکن عقلاً ضروری ہو تو جائز ہے : آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

آیت اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کی روزانہ علمی نشست ہفتہ، 5 ذوالقعدہ 1446 ہجری کو منعقد ہوئی۔ اس نشست میں بھی حسب معمول مختلف فقہی موضوعات پر حاضرین کے سوالات کے جوابات دیے گئے۔

نماز توڑنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں معظم لہ نے فرمایا: "نماز کو اختیاری طور پر توڑنا شرعاً حرام ہے، لیکن اگر کسی عقلی ضرورت کے تحت توڑا جائے تو اس میں کوئی اشکال نہیں۔”

آپ نے مزید فرمایا: "اگر مال کو بچانے یا کسی مالی یا جسمانی نقصان سے بچنے کے لیے نماز توڑنا ضروری ہو، تو یہ جائز ہے۔”

واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے یہ روزانہ علمی نشستیں قبل از ظہر منعقد ہوتی ہیں، جنہیں براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل کے ذریعے یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھا جا سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button