یکم ذی القعدہ، یوم ولادت باسعادت حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا

تاریخی روایات اور دستاویزات کے مطابق حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت یکم ذی القعدہ 173 ہجری کو ہوئی۔ آپ کے بھائی امام علی رضا علیہ السلام نے آپ کو معصومہ اور آپ کے جد بزرگوار امام جعفر صادق علیہ السلام نے ولادت باسعادت سے بہت پہلے کریمہ اہل بیت علیہم السلام کے لقب سے ملقب فرمایا۔
شہر مقدس قم میں آپ کے روضہ مبارک پر سالانہ لاکھوں زائرین زیارت سے مشرف ہوتے ہیں۔
اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں
امام موسی کاظم علیہ السلام کی دختر گرامی حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا مدینہ منورہ میں امام علی رضا علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے 25 برس بعد یکم ذی القعدہ سن 173 ہجری کو پیدا ہوئیں۔
حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا اور امام علی رضا علیہ السلام کی والدہ گرامی حضرت نجمہ خاتون سلام اللہ علیہا تھیں جو مغرب سے ہجرت کر کے مدینہ تشریف لائی تھیں۔
یہ وہ زمانہ تھا جب آپ کے والد ماجد، عباسی حکمراں ہارون رشید کے قید خانے میں قید تھے اور جب حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی عمر مبارک 10 برس ہوئی تو آپ کے والد ماجد قید خانہ میں شہید ہو گئے۔ والد ماجد کے بعد آپ کو آپ کے بھائی امام علی رضا علیہ السلام کی سرپرستی حاصل ہوئی۔
آپ کا نام فاطمہ ہے اور معصومہ کے علاوہ کریمہ اہل بیت، طاہرہ، حمیدہ، برّہ، رشیدہ، تقیہ، رضیہ، مرضیہ، صدیقہ، محدثہ اور عابدہ القاب ہیں، جبکہ آپ کی شہرت معصومہ سے ہے۔

امام علی رضا علیہ السلام سے منسوب ایک روایت کہ جس میں آپ نے فرمایا: جس نے قم میں معصومہ کی زیارت کی گویا اس نے میری زیارت کی۔
آپ کی روحانی شخصیت اس مرحلے پر ہے کہ ہم امام علی رضا علیہ السلام سے منقول آپ کی زیارت میں پڑھتے ہیں "يا فاطِمَة اشفَعي لي في الجَنّة، فإنّ لكِ عندَ الله شأناً منَ الشّأن” (اے فاطمہ! آپ جنت میں میری شفاعت فرمائیں کیونکہ خدا کے نزدیک آپ کا مرتبہ بلند ہے۔)
حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا علم و حدیث کے اعتبار سے اپنی جدہ ماجدہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی طرح عالمہ اور محدثہ تھیں۔ جس طرح حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے اپنے متین و استوار اور محکم دلائل سے حضرت امیر المومنین امام علی علیہ السلام کی ولایت کو بیان فرمایا اسی طرح حضرت معصومہ اللہ علیہا بھی تھیں۔