
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین میں ایک عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے، جو 8 مئی کی نصف شب سے شروع ہو کر 11 مئی کی نصف شب تک جاری رہے گی۔ کریملن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، اس جنگ بندی کو "انسانی بنیادوں پر” قرار دیا گیا ہے اور یہ روس کے یومِ فتح کی تقریبات کے موقع پر کی جا رہی ہے، جو دوسری عالمی جنگ کے اختتام کی یاد میں منائی جاتی ہیں۔
کریملن نے کہا کہ اس عرصے کے دوران تمام فوجی کارروائیاں معطل رہیں گی اور یوکرین سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس جنگ بندی کا احترام کرے، ساتھ ہی خبردار کیا کہ کسی بھی خلاف ورزی کا جواب دیا جائے گا۔ تاہم، ماسکو نے یوکرین کی اس مطالبے کو مسترد کر دیا ہے کہ مکمل اور غیر مشروط جنگ بندی کو وسیع تر امن مذاکرات کی بنیاد بنایا جائے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ روس نے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا ہو؛ اس سے قبل ایسٹر کے موقع پر بھی ایک عارضی جنگ بندی کا اعلان ہوا تھا، جس میں ہزاروں خلاف ورزیوں کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔ روسی حکام اس اقدام کو خیرسگالی کی علامت کے طور پر پیش کر رہے ہیں، تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ ایسے اعلانات اب تک کوئی دیرپا نتائج پیدا کرنے میں ناکام رہے ہیں، جبکہ میدانِ جنگ میں جھڑپیں اور بین الاقوامی دباؤ بدستور برقرار ہے۔