اسلامی دنیاایرانتاریخ اسلامشیعہ مرجعیتعراق

29 شوال، یوم وفات آیۃ اللہ العظمیٰ محمد باقر بھبھانی رحمۃ اللہ علیہ

بارہویں صدی ہجری کے معروف شیعہ عالم، فقیہ، اصولی آیۃ اللہ العظمیٰ محمد باقر بھبھانی رحمۃ اللہ علیہ "وحید عصر” (یگانہ روزگار)، "استاد اکبر”، "استاد کل”، "علامہ ثانی” اور "محقق ثالث” القاب سے مشہور ہیں۔ انہوں نے شدت پسند اخباریوں سے مقابلہ کیا، جس کے نتیجہ میں اخباریت حاشیہ پر چلی گئی۔

آیۃ اللہ العظمیٰ محمد باقر بھبھانی رحمۃ اللہ علیہ 1118 ہجری کو اصفہان میں پیدا ہوئے، آپ کے والد جناب محمد اکمل اصفہانی علامہ مجلسی رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد تھے، آپ کی والدہ ملا صالح مازندرانی رحمۃ اللہ علیہ کے فرزند آقا نور الدین کی دختر نیک اختر تھیں۔

آپ کا ایام کمسنی اور نوجوانی اصفہان میں بسر ہوا اور اپنے والد سے علوم عقلی حاصل کیا۔ والد کے انتقال کے بعد جب محمود افغان کا اصفہان پر قبضہ ہوا تو بہبہان چلے گئے، اس کے بعد نجف اشرف تشریف لے گئے جہاں آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد طباطبائی بروجردی رحمۃ اللہ علیہ، آیۃ اللہ العظمیٰ سید صدر الدین قمی ہمدانی رضوان اللہ تعالی علیہ کے کسب فیض کیا اور اساتذہ سے اجازت روایت حاصل کیا اور بہبہان واپس آ گئے۔

تقریبا 30 برس بہبہان میں نمایاں خدمات کی انجام دہی کے بعد کربلا عراق تشریف لے گئے اور تا عمر وہیں قیام پذیر رہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ محمد باقر بھبھانی رحمۃ اللہ علیہ کے شاگردوں کی طویل فہرست ہے جن میں برصغیر کی عظیم دینی شخصیت آیۃ اللہ العظمیٰ سید دلدار علی نقوی غفرانمآب رحمۃ اللّٰہ علیہ کا نام شامل ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ محمد باقر بھبھانی رحمۃ اللہ علیہ نے مختلف موضوعات پر اہم کتابیں تالیف فرمائی۔

29 شوال 1205 ہجری کو کربلا معلی عراق میں رحلت فرمائی اور روضہ امام حسین علیہ السلام میں دفن ہوئے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button