
اسلام آباد: پاکستانی فوج نے بتایا ہے کہ شمالی وزیرستان میں افغانستان سے دراندازی کی کوشش کرنے والے 54 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ فوجی بیان کے مطابق مارے گئے شدت پسندوں کو "خوارج” کہا گیا ہے، جو کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے لیے استعمال ہونے والی اصطلاح ہے۔ حکام نے الزام تو نہیں لگایا، مگر کہا کہ یہ دہشت گرد اپنے "غیر ملکی آقاؤں” کے اشارے پر پاکستان میں بڑے حملے کرنے آئے تھے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس کارروائی کو سیکیورٹی فورسز کی بڑی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں دہشت گرد پہلی بار ایک ہی دن میں مارے گئے ہیں۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ بھارت دہشت گردوں کو پاکستان میں داخلے کی ترغیب دے رہا تھا مگر واضح الزام نہیں لگایا۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی سیکیورٹی فورسز کو مبارکباد دی۔ فوج نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے بعد پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے۔
معلومات کے وزیر عطا اللہ تاتَر نے کہا کہ بھارت بغیر ثبوت پاکستان پر الزام لگا رہا ہے تاکہ پاکستان کی مغربی سرحد پر دہشت گردوں کے خلاف توجہ کم ہو۔ پاکستان نے بھارت کی پشت پناہی سے چلنے والی تنظیموں ٹی ٹی پی اور بلوچ لبریشن آرمی کے خلاف شواہد موجود ہونے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔