اسلامی دنیاامریکہخبریںشام

امریکہ کے سخت شرائط میں دمشق کے نئے وعدے؛ فلسطینی گروہوں کی نگرانی سے لے کر کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کرنے تک

شام میں سیاسی پیشرفت کے تسلسل میں دمشق کی نئی حکومت نے واشنگٹن کو ایک سرکاری خط بھیجا ہے، جس میں پابندیوں میں کمی کے لئے امریکی شرائط میں سے کچھ کو قبول کیا گیا۔ اسی وقت امریکی حکام نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں دمشق کو دہشت گردی سے لڑنے، اپنے پڑوسیوں کو دھمکیاں نہ دینے اور ایرانی اثر و رسوخ کو روکنے جیسے اصولوں پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں

شامی حکومت نے امریکی حکومت کو ایک باضابطہ خط بھیجا جس میں کیمیائی ہتھیاروں کے باقی ماندہ ذخیروں کو تباہ کرنے، لاپتہ امریکی شہریوں کی حالت پر نظر رکھنے کے لئے ایک خصوصی دفتر کے قیام اور اپنی سرزمین پر سرگرم فلسطینی گروہوں کی کڑی نگرانی جیسے اقدامات پر عمل درآمد کا وعدہ کیا گیا تاکہ کچھ اقتصادی پابندیوں میں نرمی کی جا سکے۔

انڈیپینڈنٹ فارسی کے مطابق اس خط میں، جس کی ایک کاپی رائٹرز نے حاصل کی ہے، دمشق حکومت نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ وہ شام کی سرزمین کو اسرائیل کے لئے خطرہ نہیں بننے دے گا۔

ان تبدیلیوں کے ساتھ ہی اقوام متحدہ میں امریکی نائب سفیر "ڈور وتھی شیا” نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں عبوری شامی حکومت کے لئے واشنگٹن کے مخصوص شرائط کا اعلان کیا۔

انہوں نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کو مکمل طور پر تباہ کرنے، ایران سے وابستہ افواج کی دراندازی کو روکنے، دہشت گردی سے نمٹنے اور حکومتی کرداروں سے غیر ملکی جنگجوؤں کو ہٹانے کی ضرورت پر زور دیا۔

"ڈور وتھی شیا” نے دمشق پر بھی زور دیا کہ وہ لاپتہ شامیوں کی قسمت کا تعین کرنے کے لئے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ تعاون کرے۔

خبر رساں ادارہ رویٹرز کے مطابق شامی حکومت نے شرائط پر عمل درآمد کو باہمی مفاہمت سے مشروط کر دیا ہے اور انسداد دہشت گردی کی کاروائیوں جیسے معاملات کے لئے مزید مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

دوسری جانب امریکہ شام میں اپنے فوجی اڈوں کو مستحکم کرتے ہوئے مقامی فورسز کے ساتھ تعاون جاری رکھنے پر زور دے رہا ہے اور شام کی ڈیموکریٹک فورسز کے ساتھ 10 مارچ کے معاہدے پر عمل پیرا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button