ایشیاءخبریںہندوستان

ہندوستان: تلنگانہ کے جینارام گاؤں میں فرقہ وارانہ تشدد، اصل مجرم بندر نکلے

تلنگانہ کے ضلع سنگاریڈی کے جینارام گاؤں میں فرقہ وارانہ تشدد کا ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں ہندوتوا ہجوم نے ایک مدرسہ اور درگاہ پر حملہ کر دیا۔ یہ حملہ اس الزام کی بنیاد پر کیا گیا کہ مدرسہ کے طلبہ نے مقامی مندر میں شیو کی دو مورتیوں کو توڑا۔ تاہم بعد ازاں سی سی ٹی وی فوٹیج سے انکشاف ہوا کہ یہ نقصان بندروں کے حملے کی وجہ سے ہوا تھا، جس کی تصدیق آئی جی وی ستیانارائن نے کی۔

ہجوم نے ’’جے شری رام‘‘ کے نعرے لگاتے ہوئے مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن پر حملہ کیا، جہاں تقریباً 80 طلبہ مقیم ہیں۔ حملہ آوروں نے اساتذہ اور طلبہ کو مارا پیٹا، گالیاں دیں اور املاک کو نقصان پہنچایا۔ اس کے بعد انہوں نے قریبی حضرت غریب شاہ ولی کی درگاہ پر بھی حملہ کیا، چادر کی بے حرمتی کی اور آگ لگانے کی کوشش کی۔

پولیس نے بروقت مداخلت کر کے حالات قابو میں کیے اور علاقے میں بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ واقعے کے بعد مقامی مسلمانوں اور مدرسہ انتظامیہ نے سخت مذمت کی اور ضلعی پولیس افسران سے کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ایم آئی ایم کے ایم ایل اے کوثر محی الدین اور کانگریس لیڈر محمد فہیم قریشی نے بھی اعلیٰ حکام سے ملاقات کر کے سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا، تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام ہو سکے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button