سعودی عرب میں بزرگ سیاسی قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی: انسانی حقوق کی تنظیموں کا انکشاف

سعودی عرب میں بزرگ سیاسی قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی کو انسانی حقوق کی تنظیموں نے بے نقاب کیا ہے، حالانکہ وہاں کے قوانین بزرگوں کے تحفظ کی ضمانت دیتے ہیں۔ یورپی سعودی تنظیم برائے انسانی حقوق نے بزرگ قیدیوں کی دیکھ بھال سے متعلق قانونی ضمانتوں کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا ہے، جن میں حراست کے دوران غفلت اور بدسلوکی شامل ہے۔
نمایاں مقدمات میں معروف عالم دین سلمان العودہ (68 سال) شامل ہیں، جنہیں تشدد اور تنہائی میں رکھنے کے بعد سزائے موت کا سامنا ہے، جبکہ ماہر تعلیم عوض القرنی (66 سال) کو بغیر کسی مقدمے کے قید رکھا گیا ہے۔ بزرگ خواتین جیسے عائدہ الغامدی اور سرگرم کارکن عزیزہ الیوسف کو بھی سخت حالات کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں طبی غفلت اور تشدد کے نتیجے میں ہونے والی اموات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں ڈاکٹر عبداللہ الحامد (70 سال) اور موسیٰ القرنی (67 سال) شامل ہیں۔ غیر سعودی بزرگ قیدیوں کو طبی نگہداشت تک رسائی میں امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔
تنظیم نے شفاف تحقیقات اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے معیار کے مطابق انسانیت سوز سلوک کی فراہمی پر زور دیا ہے۔