ایشیاءخبریںدنیا

میانمار: جان لیوا زلزلے سے متاثرہ ہزاروں خاندان ضروریات زندگی سے محروم

28 مارچ کو ملک کے وسطی علاقوں میں آنے والے زلزلے سے ہلاکتوں کی مصدقہ تعداد 3,700 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 4,800 افراد زخمی اور کم از کم 129 لاپتہ ہیں۔ امدادی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ انسانی نقصان اس سے کہیں زیادہ ہو سکتا ہے کیونکہ ملک سے واضح اطلاعات سامنے نہیں آتیں جبکہ معلومات جمع کرنے اور ان کی تصدیق کے عمل میں بھی مسائل درپیش ہیں۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ اب تک زلزلے کے 140 ثانوی جھٹکے محسوس کیے جا چکے ہیں جن میں بعض کی شدت 5.9 تک تھی۔ ان حالات میں بالخصوص بچے اور بے گھر ہونے والے خاندان شدید خوف کا شکار ہیں۔

ادارے کا کہنا ہے کہ میانمار کے وسطی علاقے میں زلزلے کے ثانوی جھٹکے تقریباً روزانہ آ رہے ہیں جس سے خوف و غیریقینی میں اضافہ ہو رہا ہے اور امدادی کارروائیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔ بہت سے خاندان اب بھی کھلے آسمان تلے سوتے ہیں جنہیں شدید موسمی کیفیات، بیماریوں، زہریلے حشرات اور سانپوں سے خطرات لاحق ہیں۔ خدشہ ہے کہ ثانوی جھٹکے کئی ماہ تک جاری رہ سکتے ہیں کیونکہ 28 مارچ کے زلزلے کی شدت بہت زیادہ تھی اور میانمار ایسے خطے میں واقع ہے جہاں تواتر سے زلزلے آتے رہتے ہیں۔

واضح رہے کہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں پانی کا نظام تباہ ہو گیا ہے اور تقریباً 43 لاکھ لوگوں کو پینے کا صاف پانی اور نکاسی آب کی سہولت درکار ہے۔ بجلی کے نظام کو نقصان پہنچنے کے سبب متعدد علاقوں میں سیوریج کا پانی نکالنے والے پمپ غیرفعال ہیں۔ لوگ غیر محفوظ پانی پینے پر مجبور ہیں جو متعدد بیماریوں کا سبب ہے۔ اسی طرح زراعت کی صورت حال نا گفتہ بہ ہے، نتیجہ میں لوگ اناج کی قلت کا شکار ہیں۔
اسی طرح اس زلزلے سے نظام تعلیم بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button