ایشیاءخبریںدنیاہندوستان

عوامی مقامات کو نجس کرنا حرام، وقت کا ضیاع قیامت کی حسرت بنے گا: مولانا سید احمد علی عابدی

خوجہ شیعہ اثنا عشری جامع مسجد، پالا گلی ممبئی میں آج بروز جمعہ 18 اپریل 2025 کو نماز جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید احمد علی عابدی کی امامت میں ادا کی گئی۔ مولانا عابدی نے خطبہ جمعہ میں وقت کی اہمیت، عبادات کی افادیت، علم و مطالعے کی ضرورت اور نظافت و طہارت پر خصوصی روشنی ڈالی۔

مولانا عابدی نے اپنے خطاب کا آغاز رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کی حدیث مبارکہ سے کیا اور فرمایا کہ وقت ایک ایسی دولت ہے جو انسان کو عمل کی صورت میں ملتی ہے اور وہی اعمال قیامت کے دن خزانے کی صورت میں پیش ہوں گے۔ اگر اعمال نیک ہوں گے تو ان کی خوشبو جہنم والوں کے لیے بھی راحت کا باعث بنے گی، اور اگر اعمال برے ہوں گے تو ان کی بدبو اہل جنت کو بھی پریشان کر سکتی ہے۔

انہوں نے فرمایا کہ وقت کا ضیاع قیامت کے دن ندامت و حسرت کا سبب بنے گا۔ جو لوگ نہ نیکی کرتے ہیں اور نہ برائی، ان کے لیے بھی قیامت کا دن باعث افسوس ہوگا۔ مولانا نے سادہ مگر بامقصد عبادات کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا: "وضو صرف ایک منٹ میں ہو جاتا ہے، حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی تسبیح دو منٹ میں مکمل ہو سکتی ہے، اور سورہ اخلاص بھی چند لمحوں میں پڑھی جا سکتی ہے۔ اگر کوئی ان عبادات کے ساتھ سوتا ہے تو اس کا سونا بھی عبادت شمار ہوگا۔”

گرمیوں کی چھٹیوں کے موضوع پر بات کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ ان تعطیلات کو محض تفریح میں ضائع کرنا دانشمندی نہیں۔ انہوں نے حوزہ علمیہ نجف اشرف کے جلیل القدر استاد آیۃ اللہ باقر ایروانی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ جب ان سے چھٹیوں کے دوران کے منصوبے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا: "میں گھر بیٹھ کر مطالعہ کروں گا تاکہ چھٹیوں کے بعد درس دے سکوں۔”

مولانا عابدی نے کتاب خوانی کے فقدان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں سوشل میڈیا اور واٹس ایپ نے نوجوانوں کو علم سے دور کر دیا ہے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا: "ایسا لگتا ہے جیسے لوگ یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ وحی اب سوشل میڈیا کے ذریعہ نازل ہو گی۔”

انہوں نے کہا کہ کھانے پینے کے مراکز میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن علم کے مراکز و مطالعہ کی طرف توجہ کم ہو رہی ہے۔ "اگر صرف پیٹ بھرنا ہی ہماری زندگی کا مقصد ہے، تو ہم اشرف المخلوقات کہلانے کے حقدار نہیں، کیونکہ یہ کام تو جانور بھی کرتے ہیں۔”

آخر میں مولانا سید احمد علی عابدی نے نظافت و طہارت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسجدوں، امام بارگاہوں کے ٹوائلٹس اور وضو خانوں کو گندا کرنا شرعی طور پر حرام ہے۔ عوامی مقامات کو نجس کرنا نہ صرف اخلاقی گراوٹ ہے بلکہ شرعی گناہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا: "بڑائی حرام کو حرام کہنے میں نہیں، بلکہ حرام سے بچنے میں ہے۔”

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button