اسلامی دنیاافغانستانایشیاءپاکستانخبریں

پاکستان اور افغانستان کے درمیان اقتصادی تعلقات کے فروغ کے لیے اعلیٰ سطحی تجارتی مذاکرات کا دوبارہ آغاز

پاکستان اور افغانستان نے ایک سال کے وقفے کے بعد جمعرات کو اعلیٰ سطحی تجارتی مذاکرات کا دوبارہ آغاز کیا، جس کا مقصد دو طرفہ اور ٹرانزٹ تجارت کو فروغ دینا ہے، ڈان نیوز نے رپورٹ کیا۔

افغان قائم مقام وزیر صنعت و تجارت نورالدین عزیزی کی قیادت میں ایک وفد نے اسلام آباد میں پاکستان کے وفاقی وزیر تجارت جمال کمال سے ملاقات کی، جہاں افغانستان-پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ (APTTA) کی تجدید سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مذاکرات میں تورخم بارڈر کو 24/7 فعال رکھنے، بھاری گاڑیوں کی سرحد پار نقل و حرکت، کوئلے کی برآمدات اور بہتر پورٹ مینجمنٹ کے قیام جیسے موضوعات زیر بحث آئے۔ پاکستان نے تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے مشترکہ کمیٹی کے قیام کی تجویز دی تاکہ باقاعدہ مشاورت جاری رکھی جا سکے۔

مالی سال 2025 کے پہلے آٹھ مہینوں میں پاکستان کی افغانستان کو برآمدات میں 84.25 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، جو کہ 592.84 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، حالانکہ 27 روزہ تورخم بارڈر بندش کے باعث تجارت میں رکاوٹیں بھی رہیں۔

برآمد کی جانے والی اشیاء میں چینی سرِفہرست رہی۔ دونوں فریقین نے کسٹمز تعاون، کارگو ہینڈلنگ، اور زرعی تجارت بڑھانے پر اتفاق کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ جاری مکالمے اور تکنیکی سطح پر ملاقاتوں کے ذریعے تمام مسائل کو حل کیا جا سکے گا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button