اسلامی دنیاافریقہخبریں
من مانی گرفتاریوں سے تیونس میں سیاسی جبر میں اضافہ

ہیومن رائٹس واچ نے اپنی ایک نئی رپورٹ میں اعلان کیا کہ تیونس کے حکام نے من مانی گرفتاریوں اور سیاسی محرکات پر مبنی مقدمات میں اضافہ کر کے اپوزیشن کو دبانے کے اقدامات کئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق جنوری 2025 تک 50 سے زائد نقاد، کارکن اور صحافی سیاسی وجوہات یا اپنے جائز حقوق استعمال کرنے کی وجہ سے نظربند ہیں۔
واضح رہے کہ 2021 میں صدر قیس سعید کے اقتدار میں آنے کے بعد سے یہ صورتحال شدت اختیار کر گئی ہے، جس سے تیونس کی سیاسی قیدیوں کے دور میں واپسی کے بارے میں بین الاقوامی خدشات بڑھ گئے ہیں۔