
جمعرات کو صومالی فوج نے مختلف کارروائیوں میں 47 الشباب دہشت گردوں کو ہلاک کر کے بڑی کامیابی حاصل کی۔ ان کارروائیوں میں ایک اہم فضائی حملہ وسطی شبیلے کے اسٹریٹجک علاقے "آدان یابال” میں کیا گیا، جو ایک دن قبل القاعدہ سے منسلک دہشت گرد گروہ الشباب نے قبضے میں لیا تھا۔
وزارت اطلاعات کے مطابق، امریکی افریقہ کمانڈ (AFRICOM) کے تعاون سے کیے گئے فضائی حملے میں دہشت گردوں کے ایک اجتماع اور ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق 12 خوارج — جن میں سینئر کمانڈر بھی شامل تھے — مارے گئے، جبکہ کوئی شہری نقصان نہیں ہوا۔ "خوارج” کا لفظ صومالی حکومت دہشت گردوں کے لیے استعمال کرتی ہے۔
آدان یابال ایک اہم فوجی اور لاجسٹک مرکز ہے جو ہیرشابیلے ریاست کو گلمدوگ سے جوڑتا ہے۔ اسے 2022 میں ایک بڑی کارروائی کے بعد الشباب سے آزاد کرایا گیا تھا، لیکن اب گروہ نے اسے دوبارہ عارضی طور پر اپنے قبضے میں لے لیا۔
ایک علیحدہ کارروائی میں جنوب مغربی ریاست دارویش فورسز نے بیدوا شہر کے قریب فوجی اڈے پر الشباب کے حملے کو ناکام بناتے ہوئے کم از کم 35 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ اس کامیابی کے بعد درجنوں شہری ریاستی افواج کی حمایت میں سڑکوں پر نکل آئے۔
بیدوا، جو جنوب مغربی ریاست کا سب سے بڑا شہر ہے، دارالحکومت موغادیشو سے 245 کلومیٹر دور واقع ہے۔
صومالیہ کئی دہائیوں سے دہشت گردی اور بدامنی کا شکار ہے۔ الشباب گزشتہ 16 سال سے حکومت کے خلاف جنگ میں مصروف ہے اور اکثر سرکاری افسران اور فوجی اہلکاروں کو نشانہ بناتا ہے۔