
برطانوی شہر واٹفورڈ کے کارپینڈرز پارک لان قبرستان کے مسلم حصے میں 85 قبروں کی بے حرمتی کا افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے، جس کی تحقیقات ہرٹفورڈشائر پولیس نے منگل کو شروع کر دی ہیں۔ متاثرہ قبروں میں کئی بچوں اور شیر خوار بچوں کی قبریں بھی شامل ہیں۔ پولیس اور مقامی رہنماؤں کا ماننا ہے کہ یہ ایک اسلامو فوبک اور نفرت انگیز جرم ہے جس سے مسلم برادری کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔
یہ واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب ایک غمزدہ خاندان نے قبرستان میں پیش آئے اس مجرمانہ فعل کی اطلاع پولیس کو دی۔ واقعے کے بعد علاقے میں پولیس کی جانب سے اضافی گشت شروع کر دیا گیا ہے، جبکہ حکام نے گواہوں یا اس واقعے کے بارے میں معلومات رکھنے والے افراد سے رابطے کی اپیل کی ہے۔
پولیس انسپکٹر ول راجرز-اووری نے کہا کہ سینئر افسران متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے مسلم برادری کے رہنماؤں کے ساتھ کام کر رہے ہیں، اور آئندہ دنوں میں مسلم کمیونٹی سے مزید روابط قائم کیے جائیں گے۔
تھری ریورز ڈسٹرکٹ کونسل کے کنزرویٹو کونسلر عباس میرالی نے اس واقعے کو "وحشیانہ عمل” قرار دیا اور کہا کہ اس سے غمزدہ خاندانوں اور پوری مسلم برادری کو گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ وادی فیونرل کیئر، جو مقامی مسلم خاندانوں کی آخری رسومات کا اہتمام کرتی ہے، نے اس بے حرمتی کو "دل شکن” قرار دیا۔
برینٹ کونسل، جو اس قبرستان کی مالک ہے، کے رہنما محمد بٹ نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے نفرت انگیز اور اسلامو فوبک جرم قرار دیا۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ نقصان زدہ قبروں کی مرمت اور قبرستان کو ایک پرامن مقام کے طور پر بحال کیا جائے گا۔