
یورپ پہنچنے کی کوشش میں دو مختلف حادثات کے دوران کم از کم 13 تارکین وطن جاں بحق ہوگئے، جب کہ درجنوں کو بچا لیا گیا۔ پہلا واقعہ یونان میں پیش آیا جہاں بحیرہ ایجیئن کے جزیرے فارماکونیسی پر دو خواتین کی لاشیں ملی ہیں اور 39 دیگر افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔ یونانی کوسٹ گارڈ کے مطابق واقعے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں تاکہ کشتی حادثے کی اصل وجوہات معلوم کی جا سکیں۔ امدادی ٹیمیں دیگر ممکنہ لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں، جب کہ زندہ بچ جانے والوں کو قریبی جزیرے لیروس منتقل کر دیا گیا ہے۔
فارماکونیسی جزیرہ ترکی کے ساحل سے محض 9.7 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، جو اکثر تارکین وطن کے یورپ میں داخلے کے لیے استعمال ہونے والا راستہ ہے۔ یونانی حکام کے مطابق وہ 2015 سے اب تک 2 لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد کو سمندر میں بچا چکے ہیں، جب کہ ہزاروں لوگ سمندری حادثات میں جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
دوسری طرف لیبیا کے مشرقی شہر سیریت کے قریب ہراوا کوسٹ پر 12 اپریل کو کشتی حادثے میں کم از کم 11 افراد جاں بحق ہو گئے، جن میں چار پاکستانی بھی شامل تھے۔ پاکستانی سفارتخانے نے وزارت خارجہ کو ارسال کردہ رپورٹ میں بتایا کہ قومی دستاویزات کے ذریعے چار نعشوں کی شناخت پاکستانی شہریوں کے طور پر کر لی گئی ہے۔ سفارتخانے کی ٹیم نے جائے وقوعہ کا دورہ کر کے تفصیلات جمع کیں۔ ان افسوسناک واقعات نے ایک بار پھر غیر قانونی ہجرت کے خطرناک سفر اور انسانی جانوں کے ضیاع کی سنگینی کو اجاگر کر دیا ہے۔