احکام شرعی کے ماہرین فقہاء ہیں: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور اتوار 7 شوال المکرم 1446 ہجری کو منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے اجماع کے مفہوم کے سلسلہ میں فرمایا: اجماع کا مطلب یہ ہے کہ علم و فن یا تحریک کے ماہرین کسی بات پر متفق ہوں۔ احکام شرعی کے ماہرین فقہاء ہیں۔ اگر پچھلے ہزار برسوں میں غیبت صغری کے زمانہ سے لے کر آج تک شیعہ فقہاء جو احکام شرعی کے ماہرین بھی ہیں اور متدین اور متقین بھی ہیں۔ کسی بات پر متفق ہیں تو یہ ایک عقلی دریافت ہے اور چونکہ اطاعت و معصیت کے راستے عقلی ہے جیسے ظواہر حجت اور طریقہ عقلائی ہے، یا خبر ثقہ حجت اور عقلی راستہ ہے۔ لہذا فقہاء کا اجماع عقلی راستہ اور حجت ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے دیگر علوم و فنون کے ماہرین کے اجماع کے عقلی ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اگر پوری تاریخ میں تمام ڈاکٹرس کسی بات پر متفق ہیں تو ان کے اتفاق کو ایک عقلی راستہ سمجھا جائے گا اور دوسروں کے لئے حجت ہوگا کہ وہ اس پر عمل کریں۔ لہذا اگر کسی فن یا علم کے ماہرین کسی بات پر متفق ہو جائیں تو وہ دوسروں کے لئے منجز اور معذر ہوگا۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے اجماع کے معنی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ عموما اس وقت استعمال ہوتا ہے جب کوئی مجتہد کسی مسئلہ میں فقہاء کی آراء کا جائزہ لے کر اس مسئلہ پر ان کا اتفاق حاصل کر لے اور ہر وقت معصوم کی موجودگی کو مد نظر رکھتے ہوئے فطری طور پر ان لوگوں میں معصوم کی رائے بھی شامل ہوگی، اگرچہ مجتہد ذاتی طور پر امام کو نہ پہچانتا ہو، فرمایا: اگر کوئی کہے کہ مجھے یقین ہے کہ جب شیعہ فقہاء کسی مسئلہ پر اجماع کریں تو ان میں سے ایک خود امام حجت عجل اللہ فرجہ الشریف ہیں، یا کسی اجماع میں یقین کرے کہ امام علیہ السلام بھی متفق ہیں تو یہ حجت ہے اور اطاعت و معصیت کے طریقوں میں سے ایک طریقہ ہے۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے یہ روزانہ علمی نشستیں قبل از ظہر منعقد ہوتی ہیں، جنہیں براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل کے ذریعے یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھا جا سکتا ہے۔