
اترپردیش کے شہر آگرہ کی جامع مسجد کے اندر گوشت رکھنے کے الزام میں شخص کو گرفتار کیا گیا۔ ایک پولیس افسر کے مطابق جمعہ کو جس شخص نے مسجد کے اندر گوشت رکھا تھا اس کی شناخت نذرالدین کے طور پر ہوئی ہے جو شہر کے ٹیلا نندرام علاقے کا رہائشی ہے۔ آگرہ پولیس کمشنریٹ نے ہندی میں ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، آج 11؍ اپریل 2025ء کو مانٹولا پولیس اسٹیشن کے دائرہ اختیار میں واقع مسجد میں جانور کا گوشت ملنے کے واقعے پر تشکیل دی گئی پولیس ٹیموں نے سی سی ٹی وی وغیرہ کی مدد سے فوری کارروائی کی اور ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔‘‘
پولیس نے ملزم سے اس کے ارادے کے بارے میں پوچھ گچھ کی ہے۔ تاہم، افسروں نے تفتیش کی تفصیلات ظاہر نہیں کی ہیں۔ ڈی سی پی (سٹی) سونم کمار نے گرفتاری کی تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ صبح تقریباً ساڑھے سات بجے واقعے کی اطلاعات موصول ہونے پر انہوں نے سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کی اور معلوم ہوا کہ ایک شخص جمعرات کی رات دیر سے مسجد کے اندر گوشت کا ایک پیکٹ رکھ کر چلا گیا تھا۔کمار نے بتایا کہ اس کے بعد 100؍ پولیس اہلکاروں کو کارروائی پر لگا دیا گیا اور گوشت کو لیبارٹری میں جانچ کے لیے بھیج دیا گیا۔
ڈی سی پی (سٹی) نے مزید کہا کہ تفتیش کے دوران انہیں پتہ چلا کہ مسجد تک پیکٹ لانے کیلئے ایک اسکوٹی استعمال کی گئی تھی۔ کمار کے مطابق، اسکوٹی کا پتہ لگایا گیا اور پولیس اس دکان تک پہنچی جہاں سے گوشت خریدا گیا تھا۔ اس دکان کے مالک سے پوچھ گچھ کی گئی جس کے بعد پولیس نذرالدین تک پہنچی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور وہ فی الحال جیل میں ہے۔