افریقہخبریںدنیا

سوڈان: خانہ جنگی کے تیسرے سال میں بھکمری سے دسیوں ہزار اموات کا خدشہ

اقوام متحدہ کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر سوڈان میں خانہ جنگی تیسرے سال میں بھی جاری رہی تو دسیوں ہزار افراد بھوک اور افلاس سے ہلاک ہو سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) کے کوآرڈینیٹر شوان ہگیس کے مطابق فنڈز کی شدید کمی کے باعث ادارے بھوک سے متاثرہ لاکھوں افراد تک امداد پہنچانے میں ناکام ہو رہے ہیں۔

ہگیس نے بتایا کہ سوڈان، جہاں خانہ جنگی کا آغاز 15 اپریل 2023 کو ہوا تھا، اس وقت دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بن چکا ہے۔ 12 ملین سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جبکہ دارفور اور کردوفان کے 10 علاقے پہلے ہی شدید بھکمری کا شکار ہیں اور 17 مزید علاقے خطرے کی زد میں ہیں۔

دارفور کا الفاشر علاقہ حالیہ مہینوں میں خانہ جنگی کا مرکز بن چکا ہے، جہاں زم زم کیمپ میں پانچ لاکھ سے زائد افراد نے پناہ لی ہوئی ہے۔ انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹوں کے باعث WFP نے کیمپ کے رہائشیوں کو ڈیجیٹل نقد رقم فراہم کی تاکہ وہ خود غذا خرید سکیں۔

شوان ہگیس نے متنبہ کیا کہ اگر متاثرہ علاقوں تک فوری امداد نہ پہنچائی گئی تو سوڈان کی نصف آبادی شدید بھوک کے بحران میں مبتلا ہو سکتی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے فوری اقدام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ ہر ماہ مزید 3 ملین افراد تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اور آئندہ مہینے 7 ملین افراد تک پہنچنے کا ہدف ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button