ایک دن میں پاکستان سے 5500 سے زائد تارکین وطن کو افغانستان بھیج دیا گیا

غیر قانونی تارکین وطن کی افغانستان واپسی کا سلسلہ جاری ہے، گذشتہ روز طورخم کے راستے 2 ہزار 355 افغان سٹیزن کارڈ کے حامل مہاجرین اور 3 ہزار 42 غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجا گیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق یکم اپریل سے اب تک 5 ہزار 568 افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز مہاجرین کو طورخم کے راستے افغانستان بھجوایا جاچکا ہے، یکم اپریل کے بعد سے اب تک افغانستان واپس بھیجے گئے تارکین وطن کی مجموعی تعداد 25 ہزار سے تجاوز کر گئی۔
افغانستان بھیجے جانے والے تارکین وطن میں افغان سٹیزن کارڈ، پروف آف ریذیڈنس کے حامل تارکین وطن اور غیر قانونی تارکین وطن شامل ہیں، ستمبر 2023 سے اب تک مجموعی طور پر 4 لاکھ، 88 ہزار 187 غیر قانونی تارکین وطن کو طورخم سرحد سے افغانستان بھیجا گیا ہے۔
یکم اپریل 2025 سے اب تک اسلام آباد سے 160، پنجاب سے 4 ہزار 227، گلگت بلتستان سے ایک افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو براستہ طورخم افغانستان بھجوایا گیا۔
مجموعی طور پر پختونخوا سے 12 ہزار 982، اسلام آباد سے ایک ہزار 573، پنجاب سے 5 ہزار 435 ، آزاد کشمیر سے 38، گلگت بلتستان سے ایک اور سندھ سے 44 غیر قانونی تارکین وطن کو افغانستان بھیجا گیا۔

یاد رہے کہ پاکستانی حکومت کے تمام غیر قانونی غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کے منصوبے کے تحت 31 مارچ افغان شہریت کارڈ رکھنے والوں کے لیے رضاکارانہ طور پر پاکستان چھوڑنے کی آخری تاریخ مقرر کی گئی تھی، وزارت داخلہ کی جانب سے دوبارہ خبردار کیا گیا تھا کہ اس کے بعد بڑے پیمانے پر ملک بدری شروع کی جائے گی۔
عید الفطر کے پیغام میں، پاکستان کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کی نمائندہ فلپپا کینڈلر نے اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا، کیونکہ پاکستانی حکام نے آخری تاریخ میں کسی بھی تبدیلی کا امکان مسترد کر دیا تھا۔
فلپپا کینڈلر نے اپنے پیغام بعنوان ’رحم کی پکار: پاکستان میں افغان مہاجرین اور امید کی راہ‘، میں کہا کہ پاکستان میں 15 لاکھ 20 ہزار رجسٹرڈ افغان مہاجرین اور پناہ گزین، تقریباً 8 لاکھ افغان شہریت کے حامل افراد رہ رہے ہیں، اس کے علاوہ بڑی تعداد ایسی ہے جو ملک میں سرکاری شناخت کے بغیر رہ رہے ہیں۔