اسلامی دنیاخبریںشیعہ مرجعیت

قرآن میں کوئی تحریف نہیں ہوئی، ایک نقطہ تک بھی نہیں: آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ

مرجع تقلیدِ جہانِ تشیع، آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کی روزانہ کی علمی نشست، حسبِ معمول جمعہ 5 شوال 1446 ہجری کو منعقد ہوئی۔

یہ علمی نشست آپ کے دفتر میں منعقد ہوئی جو ایران کے مقدس شہر قم میں واقع خیابانِ چہار مردان، کوچہ نمبر 6 میں واقع ہے۔ اس نشست میں گذشتہ مجالس کی طرح حاضرین نے مختلف فقہی مسائل پر سوالات کیے جن کے جوابات آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی دام ظلہ نے تفصیل سے عطا فرمائے۔

قرآنِ کریم میں کسی بھی قسم کی تبدیلی یا تحریف کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے آپ نے واضح طور پر فرمایا: "ہمارے پاس جو قرآنِ کریم موجود ہے، وہی اصل قرآن ہے، اور اس میں کسی بھی قسم کی کمی یا زیادتی نہیں ہوئی۔ یہ بات صرف اس بنا پر نہیں کہ یہ قرآن ہمیں عاصم سے حفص کی روایت کے ذریعے ملا ہے، کیونکہ یہ روایت قطعی طور پر صحیح نہیں ہے، بلکہ اصل وجہ یہ ہے کہ یہ قرآن ہم تک بطورِ متواتر پہنچا ہے۔”

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی دام ظلہ نے مزید وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: "تنزیل (شانِ نزول)، تفسیر اور تاویل کے میدان میں کچھ تبدیلیاں ہو سکتی ہیں اور بعض روایات میں جس تحریف کا ذکر ہے، اس سے مراد انہی تین صورتوں میں تبدیلی ہے۔ لیکن جہاں تک قرآنِ کریم کے الفاظ کا تعلق ہے، تو اس میں نہ کوئی کمی ہوئی ہے اور نہ ہی زیادتی۔”

انہوں نے زور دیتے ہوئے فرمایا: "شیخ مفید رحمۃ اللہ علیہ اور شیخ طوسی رحمۃ اللہ علیہ سے لے کر آج تک تمام شیعہ علمائے کرام اور محققین کا اس بات پر اجماع ہے کہ قرآنِ کریم کے الفاظ میں حتیٰ کہ ایک نقطے تک کی بھی کوئی تحریف نہیں ہوئی۔”

واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے یہ روزانہ علمی نشستیں قبل از ظهر منعقد ہوتی ہیں، جنہیں براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل کے ذریعے یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھا جا سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button