
پاکستان اور ہندوستان میں عید الفطر انتہائی مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی۔ دونوں ممالک میں نماز عید کے روح پرور اجتماعات منعقد ہوئے، جن میں بڑی تعداد میں فرزندانِ توحید نے شرکت کی اور رمضان المبارک کے اختتام پر شکرانے کے سجدے ادا کیے۔
پاکستان کے مختلف شہروں، بشمول اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور، اور کوئٹہ میں عید الفطر کے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے۔ اسلام آباد میں سب سے بڑا اجتماع فیصل مسجد میں ہوا، جہاں سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی شرکت کی۔ کراچی میں گرومندر سبیل مسجد، پولو گراؤنڈ، اور طوبیٰ مسجد (المعروف گول مسجد) میں بڑی تعداد میں نمازیوں نے نماز عید ادا کی۔ لاہور میں بادشاہی مسجد، باغِ جناح اور مینارِ پاکستان میں اجتماعات ہوئے، جہاں مولانا عبدالخبیر آزاد نے نماز عید پڑھائی۔ راولپنڈی میں لیاقت باغ جبکہ پشاور میں مرکزی عیدگاہ چارسدہ روڈ پر بڑا اجتماع ہوا۔
ملک بھر میں نماز عید کے بعد ملکی سلامتی، ترقی، امت مسلمہ کے اتحاد اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

ہندوستان میں بھی عید الفطر مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی گئی۔ دہلی، ممبئی، حیدرآباد، لکھنو، کانپور، بنارس، اور جونپور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں عید کے اجتماعات منعقد ہوئے۔ دہلی کی جامع مساجد، شیعہ جامع مسجد، مسجد باب العلم، اور درگاہ شاہ مرداں میں بڑی تعداد میں نمازیوں نے شرکت کی۔ ممبئی میں خوجہ شیعہ اثنا عشری جامع مسجد اور مغل مسجد میں عید کی نماز ادا کی گئی۔ لکھنو میں شاہی جامع مسجد، شاہی آصفی مسجد، اور مسجد کالا امام باڑہ میں نماز عید کے اجتماعات منعقد ہوئے۔

ہندوستان کی صدر دروپدی مرمو اور وزیراعظم نریندر مودی نے عید الفطر کے موقع پر عوام کو مبارکباد دی۔ عید کے اجتماعات میں اتحادِ امت، عالمی امن اور مسلم کمیونٹی کی ترقی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
پاکستان اور ہندوستان میں عید الفطر کی خوشیوں کو بھرپور انداز میں منایا گیا، اور دونوں ممالک میں مسلم برادری نے مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ اس مبارک دن کو منایا۔