دشمنِ علی علیہ السلام سے اللہ راضی نہیں ہو سکتا: مولانا سید رضا حیدر زیدی

لکھنو: ماہِ مبارک رمضان میں امیر المومنین امام علی علیہ السلام کے فرامین سے آشنائی کے لیے حوزہ علمیہ حضرت غفرانمآب رحمۃ اللہ علیہ، لکھنو کے زیر اہتمام "درسِ نہج البلاغہ” کا سلسلہ جاری ہے۔ اس بابرکت درس میں حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید رضا حیدر زیدی، جو حوزہ علمیہ حضرت غفرانمآب کے پرنسپل ہیں، نہج البلاغہ کے تیسرے اور آخری حصے "کلماتِ قصار” کی تشریح فرما رہے ہیں۔ یہ درس ہر شب 9 بجے "بارہ بنکی عزاداری” یوٹیوب چینل پر نشر کیا جا رہا ہے۔
27 رمضان المبارک کو اپنے درس میں مولانا سید رضا حیدر زیدی نے نہج البلاغہ کے باب "کلماتِ قصار” کی چوتھی حدیث کے پہلے جملے پر گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ "رضائے پروردگار بہترین ساتھی ہے۔” انہوں نے وضاحت کی کہ جس طرح ایک مخلص دوست مشکل وقت میں انسان کا ساتھ دیتا ہے، اسی طرح اللہ کی رضا انسان کو ہر مشکل سے نکالنے میں مددگار ہوتی ہے۔
مولانا نے سورہ توبہ کی آیت 72 "اور اللہ کی مرضی تو سب سے بڑی چیز ہے اور یہی عظیم کامیابی ہے۔” کی روشنی میں فرمایا کہ جنت سے بھی بڑی نعمت اللہ کی رضا ہے۔ اگر کوئی اللہ کی رضا کو پا لے تو وہی اصل کامیاب ہے، اور اگر کوئی اس سے محروم ہو جائے تو دنیا و آخرت میں خسارہ ہی خسارہ ہے۔
مولانا سید رضا حیدر زیدی نے سورہ توبہ کی آیت 96 کو بیان کیا: "یہ تمہارے سامنے قسمیں کھاتے ہیں کہ تم ان سے راضی ہو جاؤ تو اگر تم راضی بھی ہو جاؤ تو خدا فاسق قوم سے راضی ہونے والا نہیں ہے۔” اس آیت کی تفسیر میں انہوں نے فرمایا کہ اگر کوئی شخص فاسق یا منافق ہے تو اللہ اس سے ہرگز راضی نہیں ہو سکتا، چاہے کوئی کتنا ہی اس کے حق میں دعا کرے یا اس کے ساتھ نرمی برتے۔
انہوں نے سوال اٹھایا: "کیا یہ ممکن ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کسی سے راضی ہوں اور اللہ اس سے راضی نہ ہو؟” اس کے جواب میں انہوں نے فرمایا کہ بسا اوقات کسی کی رشتہ داری یا قربت کی وجہ سے کہا جا سکتا ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ فلاں سے راضی تھے، لیکن اللہ نے قرآن میں واضح کر دیا کہ اگر کوئی فاسق یا منافق ہے تو اللہ اس سے کبھی راضی نہیں ہوگا، لہٰذا یہ ممکن نہیں کہ اللہ کسی سے ناراض ہو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ اس سے راضی ہوں۔
اس ضمن میں انہوں نے سورہ منافقون کی آیت 6 کا حوالہ دیا: "ان کے لیے سب برابر ہے، چاہے آپ استغفار کریں یا نہ کریں، خدا انہیں بخشنے والا نہیں ہے کہ یقینا اللہ بدکار قوم کی ہدایت نہیں کرتا ہے۔” اس آیت کی روشنی میں مولانا نے فرمایا کہ منافقوں اور فاسقوں کے لیے دعا کرنے کا بھی کوئی فائدہ نہیں، کیونکہ اللہ نہ تو انہیں معاف کرے گا، نہ ان سے راضی ہوگا اور نہ ہی انہیں ہدایت دے گا۔
مولانا سید رضا حیدر زیدی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کی ایک حدیث کو نقل کیا: "اے علی علیہ السلام! تم سے محبت نہیں کرے گا مگر جو مومن ہو، اور تم سے دشمنی نہیں کرے گا مگر جو منافق ہو۔” اس حدیث کی تشریح میں انہوں نے فرمایا کہ اس فرمان کی روشنی میں واضح ہوتا ہے کہ جو امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام سے دشمنی رکھے، وہ درحقیقت منافق اور فاسق ہے اور اللہ کسی فاسق یا منافق سے راضی نہیں ہوتا۔
انہوں نے مزید تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ جو علی علیہ السلام کا دشمن ہے، وہ دنیا و آخرت میں خسارے میں ہے، کیونکہ جس سے اللہ ناراض ہو، وہ کسی حال میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔ لہٰذا ایمان کا تقاضا یہی ہے کہ علی علیہ السلام سے محبت کی جائے، ان کی سیرت کو اپنایا جائے اور ان کے دشمنوں سے براءت اختیار کی جائے۔
یہ درسِ نہج البلاغہ مسلسل جاری ہے، جس میں بڑی تعداد میں مومنین شرکت کر رہے ہیں تاکہ امام علی علیہ السلام کے علمی، فکری اور اخلاقی فرامین سے روشنی حاصل کر سکیں اور اپنی عملی زندگی کو ان کی تعلیمات کے مطابق سنوار سکیں۔