
ممبئی۔ خوجہ شیعہ اثناء عشری جامع مسجد پالا گلی میں 28 مارچ 2025 کو نماز جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید روح ظفر رضوی صاحب قبلہ کی اقتدا میں ادا کی گئی۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے نمازیوں کو تقوی الہی کی نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: تقوی الہی ہماری عظیم ذمہ داری ہے اور ہمیں کوشش کرنا چاہیے کہ ہم اپنے عمل میں، اپنی رفتار میں، اپنی گفتگو میں، باتوں میں ہر جگہ اس بات کا خیال رکھیں، حفاظت کریں، مراقبت کریں خود اپنے نگہبان بن جائیں کہ کہیں سے بھی اللہ کے حکم کی خلاف ورزی نہ ہو، سب سے عظیم تقوی یہی ہے کہ ہم اپنے آپ کو حرام الہی سے بچا کر محفوظ رکھیں اور ہمیشہ اپنے پروردگار سے اس بات کو طلب کرتے رہیں کہ وہ اس تقوی کی طرف قدم بڑھانے میں ہماری مدد کرتا رہے۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے سورہ توبہ آیت 71 "مومن مرد اور مومن عورتیں آپس میں ایک دوسرے کے ولی اور مددگار ہیں کہ یہ ایک دوسرے کو نیکیوں کا حکم دیتے ہیں اور برائیوں سے روکتے ہیں، نماز قائم کرتے ہیں، زکوٰۃ ادا کرتے ہیں، اللہ اور رسول کی اطاعت کرتے ہیں۔ یہی وہ لوگ ہیں جن پر عنقریب خدا رحمت نازل کرے گا کہ وہ ہر شے پر غالب اور صاحبِ حکمت ہے۔” کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: جب مومنین ایک دوسرے سے مل کر، متحد ہو کر رہتے ہیں تو اللہ کی رحمت بھی ان کو نصیب ہوتی ہے۔وحدت ایمانی باعث رحمت ہے، جس کے نتیجے میں ان کو شکست نہیں ہوتی بلکہ کامیابی ملتی ہے۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے مزید فرمایا: اگر مومنین آپس میں متحد ہو کر رہیں تو جہاں ان کو اللہ کی رحمت نصیب ہوگی وہیں ان کو کامیابی اور فتح بھی ملے گی۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے امیر المومنین امام علی علیہ السلام کے پانچ سال سے کم مدت عادلانہ نظام کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا: اگر تاریخ اسلام سے امیر المومنین امام علی علیہ السلام کا دور حکومت ہٹا دیا جائے تو ہمارے پاس کوئی عادلانہ نظام حکومت کا نمونہ نہیں رہ جائے گا۔