خبریںصحت اور زندگی

فاسٹ فوڈ کےثمرات، نوجوانی میں بڑھاپےکے اثرات

یورپی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فاسٹ فوڈ کا زیادہ استمعال نوجوانوں میں جلد بڑھاپے کا سبب بن رہا ہے۔ جبکہ اس سے متعدد بیماریاں بھی پھیلنے لگی ہیں۔

طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق تلی ہوئی غذائیں، مشروب، کولڈ ڈرنکس، فاسٹ فوڈ، سرخ گوشت اور مصنوعی مٹھاس پر مشتمل غذائیں کھانے سے جہاں لوگوں کی صحت متاثر ہو رہی ہے، وہیں یہ غذائیں جوانوں میں بھی بڑھاپے کا سبب بن رہی ہیں۔ 

ماہرین نے 21 سے 25 سال کی عمر کے 900 کے قریب نوجوان افراد پر تحقیق کر کے نتائج نکالے۔

ماہرین نے تمام افراد کی غذائیت کو دیکھا اور ان سے سوالات بھی کیے اور بعد ازاں ان میں عمر بڑھنے کی رفتار کے متعدد ٹیسٹ بھی کیے کہ ان پر کیا اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ ماہرین نے رضاکاروں کی خوراک کو 6 کیٹیگریز میں تقسیم کیا اور پھر دیکھا کہ ہر کیٹیگری کے عمر اور صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ماہرین نے پایا کہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال نہ کرنے والے افراد سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، ان میں جہاں دیگر طبی پیچیدگیاں پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، وہیں وہ بڑھاپے کا بھی شکار ہو رہے ہیں۔ماہرین کے مطابق فاسٹ فوڈ، مصنوعی مٹھاس، تلی ہوئی غذاؤں اور سرخ گوشت سمیت ڈرنکس کا زیادہ استعمال نہ صرف نوجوانوں میں بیماریوں کا سبب بن رہا ہے بلکہ ان میں بڑھاپے کا سبب بھی بن رہا ہے۔

ماہرین نے پایا کہ پھلوں اور سبزیوں کا کم استعمال طبی پیچیدگیاں بڑھانے کے ساتھ تیزی سے ب ڑھاپے کا سبب بھی بن رہا ہے۔ ماہرین نے تجویز دی کہ خصوصی طور پر نوجوان افراد کو مناسب غذا کا استعمال کرنا چاہیے، نوجوان لازمی طور پر تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھائیں۔ سبزیوں اور پھلوں کے استمعال سے انسان صحت مند اور توانا ہوتا ہے اور بیماریوں سے مقابلے کے قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button