
الوداع جمعہ اور عید کی نماز کے پیش نظر بدھ 26 مارچ 2025 کو سنبھل میں امن کمیٹی کی ایک اہم میٹنگ ہوئی۔ یہ میٹنگ صدر ایس ڈی ایم کی صدارت میں ہوئی۔ میٹنگ میں اے ایس پی شری چندر اور سی ای او انوج چودھری بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ایس ڈی ایم نے مسلمانوں سے واضح لفظوں میں کہا کہ عید اور الوداع جمعہ کی نماز کسی بھی صورت میں نہ تو سڑکوں پر ہوگی اور نہ ہی مکانوں کے چھتوں پر۔ ایس ڈی ایم نے اس روک کی وجہ یہ بتائی کہ عین ممکن ہے نماز کے وقت کافی لوگ جمع ہو جائیں اور چھت دھنس جائے۔ ایس ڈی ایم نے یہ بھی کہا کہ جامع مسجد کے چبوترے کے باہر بھی نماز پڑھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
پیس کمیٹی کی میٹنگ میں شامل سنبھل سی او انوج چودھری نے کہا کہ جشن کے ماحول میں اگر کسی قسم کی کوئی افراتفری ہوتی ہے تو اس کا خمیازہ دونوں فریق کو بھگتنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم غیر جانبداری کے ساتھ کام کرتے ہیں اس لیے کوئی اسے ذاتی طور پر نہ لے، اور نہ ہی اس پر سیاست کرے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ سنبھل کو چھوڑ کر کسی بھی ضلع میں گزشتہ 3 مہینوں کے اندر کوئی فساد نہیں ہوا ہے۔ یہاں جو فسادات ہوئے ہیں اس میں کتنے لوگ تھے، یہاں پر موجود سبھی لوگوں کو معلوم ہے۔ وہی لوگ جیل بھیجے جا رہے ہیں جن کے خلاف ثبوت ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ کسی کو بغیر ثبوت کے جیل بھیج دیا گیا ہے۔
میٹنگ میں سنبھل سی او انوج چودھری نے آپسی بھائی چارے کے حوالے سے کہا کہ اگر آپ کو عید کی سوئیاں کھلانی ہیں تو آپ کو بھی ہماری گجیا کھانی پڑے گی۔ من میں کڑواہٹ لے کر آپ بھائی چارے کی بات نہیں کر سکتے۔ بھائی چارے کی بات تو تبھی ہو سکتی ہے، جب دونوں جانب سے منہ میٹھا ہو۔ انہوں نے اس موقع پر اپنے ہولی والے بیان کو بھی دہرایا۔ انھوں نے کہا کہ ہندوؤں کی ہولی سال میں ایک بار آتی ہے اور آپ کا جمعہ ہر ہفتہ آتا ہے۔ اس لیے جو بیان دیا گیا ہے اس میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔ اگر کسی کو غلط لگتا ہے تو وہ عدالت جا سکتا ہے اور اس کے لیے انہیں سزا بھی دلوا سکتا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ملک و سماج میں آپسی بھائی چارے کو قائم رکھنے کے لیے سبھی کو بڑا دل دکھانا ہوگا۔