اسلامی دنیاایشیاءخبریں

غزہ میں جاری جنگ: 270 سے زائد بچے جاں بحق

بچوں کے تحفظ کی تنظیم کے مطابق، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں 270 سے زائد بچے غزہ میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اس بڑھتی ہوئی کشیدگی نے پہلے سے سنگین انسانی بحران کو مزید بدتر کر دیا ہے، جس پر عالمی سطح پر تشویش بڑھ رہی ہے۔

تنظیم کی غزہ میں ڈائریکٹر، ریچل کمنگز نے صورتحال کی سنگینی کو اجاگر کرتے ہوئے کہا، "بچے مر رہے ہیں، لیکن دنیا خاموش ہے۔ یہاں نہ کوئی امداد ہے، نہ تحفظ، اور نہ مستقبل۔"

غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے جاری اس جنگ میں اب تک 50,000 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں بچوں اور نو عمر افراد کی تعداد تقریباً دو تہائی ہے۔ مسلسل بمباری کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر تباہی، نقل مکانی، اور بنیادی ضروریات کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔

اگرچہ جنگ بندی کے لیے بارہا مطالبات کیے گئے ہیں، مگر تاحال کوئی کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ عام شہری، بالخصوص بچے، شدید صدمات، بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی، اور زندگی کے خطرات سے دوچار ہیں۔

بڑھتے ہوئے جانی نقصان کے بعد عالمی برادری پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ فوری مداخلت کرے، انسانی امداد فراہم کرنے اور تنازع کو حل کرنے کے لیے اقدامات کرے۔ موجودہ صورتحال کی بگڑتی ہوئی حالت کے پیش نظر سفارتی کوششوں اور فوری امدادی کارروائیوں کا مطالبہ مزید شدت اختیار کر رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button