
کینیڈا کی پولیس کے مطابق، اتوار کو ٹورنٹو کے قریب ایک عوامی لائبریری میں ایک مسلمان خاتون پر حملہ کیا گیا، جس کے ایک دن بعد ایک مشتبہ خاتون کو گرفتار کر لیا گیا۔ حملہ آور نے متاثرہ خاتون کے حجاب کو جلانے کی کوشش کی، جس سے یہ واقعہ اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کی نشاندہی کرتا ہے۔
ڈرہم ریجنل پولیس کے بیان کے مطابق، متاثرہ خاتون لائبریری میں مطالعہ کر رہی تھی جب ایک نامعلوم خاتون نے اس سے رابطہ کیا، گالیاں دیں اور اس کے سر پر اشیاء پھینکنا شروع کر دیں۔ بعد ازاں حملہ آور نے حجاب کھینچنے، اس پر ایک نامعلوم مائع ڈالنے اور لائٹر سے آگ لگانے کی کوشش کی۔ متاثرہ خاتون نے مدد کے لیے چیخ و پکار کی، جس پر لائبریری کا سیکیورٹی عملہ حرکت میں آیا، جبکہ ملزمہ فرار ہوگئی، تاہم چند گھنٹوں میں گرفتار کر لی گئی۔
نیشنل کونسل آف کینیڈین مسلمز (NCCM) نے اس واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ چیف ایگزیکٹیو اسٹیفن براؤن نے کہا کہ اسلاموفوبیا کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے، اور اب وقت آ گیا ہے کہ حکام اس مسئلے کو سنجیدگی سے حل کریں۔
ایجیکس کے میئر شان کولیر اور لائبریری بورڈ کی چیئر پیالی کوریا نے متاثرہ افراد سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ وہ نفرت اور عدم برداشت کے خلاف کھڑے ہیں، خاص طور پر رمضان کے مقدس مہینے میں ایسے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ NCCM نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ اسے نفرت پر مبنی جرم قرار دیا جائے۔