
بارسلونا، اسپین میں شیعہ مسلمانوں نے حضرت امام علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) کی شہادت کی یاد منائی، جو کہ ماہ رمضان کی اکیسویں شب کے موقع پر ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں شہر کی سڑکوں پر ایک عظیم الشان عزاداری کا جلوس نکالا گیا، جو غم اور حزن کے جذبات سے بھرپور تھا۔
امام بارگاہ القائم بارسلونا (ImamBargah Al-Qaim Barcelona) کی ویب سائٹ کے مطابق، اس موقع پر بارسلونا میں ماہ رمضان کے دوران مختلف مذہبی سرگرمیاں منعقد کی گئیں، جن میں سب سے نمایاں شہادتِ امیرالمؤمنین (علیہ السلام) کی یاد منانا تھا۔ اس سلسلے میں سیوتات ویلا کے علاقے میں ایک بڑا عزاداری جلوس نکالا گیا، جس میں علامتی تابوت کا جلوس بھی شامل تھا تاکہ اس عظیم سانحے کو یاد کیا جا سکے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ امام علی (علیہ السلام) کی شخصیت اسلامی تاریخ میں ایک منفرد مقام رکھتی ہے، خاص طور پر اہلِ بیت (علیہم السلام) کے پیروکاروں کے درمیان۔ جلوس میں شریک عزاداروں نے اس عظیم مصیبت پر اپنے شدید غم و اندوہ کا اظہار کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ امام علی (علیہ السلام) کی عدل، قربانی اور مظلوموں کی حمایت جیسے اصولوں پر ہمیشہ کاربند رہیں گے۔
مزید برآں، رپورٹ کے مطابق، بارسلونا میں شیعہ برادری کی موجودگی 1980 کی دہائی سے شروع ہوئی، اور 1990 کی دہائی میں پاکستانی اور لبنانی پناہ گزینوں کی آمد کے بعد اس میں مزید اضافہ ہوا۔ اسی دوران، شہر میں پہلی حسینیہ قائم کی گئی، جو بعد میں مذہبی تقریبات اور اسلامی رسومات کی ادائیگی کے لیے ایک اہم مرکز بن گئی۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ دنیا بھر میں شیعہ مسلمان امام علی (علیہ السلام) کی شہادت کی یاد مناتے ہیں، جو کہ مسجد کوفہ میں محرابِ عبادت میں ضربت کھانے کے بعد شہید ہوئے۔ اس موقع پر، عقیدتمند امام علی (علیہ السلام) کے ایثار، تقویٰ اور سماجی انصاف کے اصولوں سے اپنی وفاداری کا اعادہ کرتے ہیں۔