خبریںدنیایورپ

یورپی یونین میں پناہ کی درخواستوں میں 13% کمی، 2024 میں مجموعی تعداد 9 لاکھ 12 ہزار

انقرہ: یورپی یونین میں پناہ کے لیے دی جانے والی درخواستوں میں 2024 میں 13 فیصد کمی ہوئی، جس کی مجموعی تعداد 9 لاکھ 12 ہزار رہی۔ یہ اعداد و شمار یورپی یونین کے شماریاتی ادارے یورو اسٹیٹ نے فراہم کیے، جسے انادولو ایجنسی نے رپورٹ کیا۔

موصول ہونے والی درخواستوں میں سب سے زیادہ شامی شہریوں نے جمع کرائیں، جن کی تعداد 1 لاکھ 48 ہزار تھی، جو مجموعی درخواستوں کا 16 فیصد بنتی ہے۔ اس کے بعد وینزویلا کے شہریوں نے 72,800 درخواستیں (8 فیصد)، جبکہ افغان شہریوں نے 72,200 درخواستیں (8 فیصد) جمع کرائیں۔ 2013 سے اب تک شامی باشندے یورپی یونین میں پناہ کے سب سے بڑے درخواست گزار رہے ہیں۔

2024 میں شام میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے اور طویل خانہ جنگی کے خاتمے کے بعد، بڑی تعداد میں مہاجرین نے ہمسایہ ممالک اور دیگر خطوں میں پناہ لینے کی کوشش کی، جس سے پناہ گزینوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا۔

جرمنی یورپی یونین میں پناہ کے لیے سب سے زیادہ درخواستیں وصول کرنے والا ملک رہا، جہاں 2 لاکھ 29 ہزار 700 افراد نے درخواستیں جمع کرائیں، جو یورپی یونین میں مجموعی تعداد کا ایک چوتھائی بنتی ہے۔ دیگر نمایاں ممالک میں اسپین (1 لاکھ 64 ہزار، 18%)، اٹلی (1 لاکھ 51 ہزار 100، 17%)، فرانس (1 لاکھ 30 ہزار 900، 14%) اور یونان (69 ہزار، 8%) شامل ہیں۔ یہ پانچ ممالک مجموعی طور پر 82 فیصد پناہ گزینوں کی درخواستوں کے میزبان رہے۔

اگر آبادی کے تناسب سے دیکھا جائے تو سب سے زیادہ پناہ کی درخواستیں قبرص میں (7.2 فی 1000 افراد) جمع کرائی گئیں، اس کے بعد یونان (6.6)، آئرلینڈ اور اسپین (3.4 فی 1000 افراد)، اور لکسمبرگ (3.2 فی 1000 افراد) شامل ہیں۔ مجموعی طور پر یورپی یونین میں ہر 1000 افراد پر 2 افراد نے پہلی بار پناہ کے لیے درخواست دی۔

علاوہ ازیں، یورو اسٹیٹ کے مطابق 36,300 غیر ہمراہ نابالغ بچوں نے پناہ کی درخواست دی، جن میں سے 32 فیصد شامی شہری (11,600) تھے، اس کے بعد افغانستان (5,700، 16%)، مصر (3,000، 8%)، صومالیہ (2,400، 7%)، اور گنی (1,300، 4%) شامل ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button