پاكستان : پنجاب میں اسکولوں میں قرآن پاک کی تعلیم لازمی، سپریم کورٹ میں سماعت

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں تعلیمی اداروں میں قرآن پاک کی تدریس کو لازمی قرار دینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے 20 مارچ 2025 کو اس معاملے پر سماعت کی، جس میں وفاقی حکومت، پنجاب اور بلوچستان نے اپنے جوابات جمع کرائے، جبکہ سندھ اور خیبر پختونخوا نے مزید وقت مانگ لیا۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے عدالتی مداخلت کی ضرورت پر سوال اٹھایا اور کہا کہ حکومت پہلے ہی قرآن کی تعلیم متعارف کرانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ تاہم، درخواست گزار انیق خطانہ نے مؤقف اختیار کیا کہ حکومتی دعوؤں کے باوجود، قرآن کے متفقہ ترجمے کے حوالے سے کوئی سرکاری نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔
پنجاب حکومت نے اپنا دفاع کرتے ہوئے "پنجاب لازمی تعلیم قرآن پاک ایکٹ 2018” کا حوالہ دیا، جس کے تحت گریڈ I سے XII تک قرآن پاک کی تدریس لازمی قرار دی گئی ہے۔
عدالت نے سندھ اور خیبرپختونخوا کو جواب داخل کرنے کے لیے مزید وقت دے دیا اور کیس کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا۔