لکھنو میں شبیہ تابوت امیر المومنین علیہ السلام انتہائی عقیدت و احترام سے برآمد ہوا

لکھنؤ۔ حسن مرزا مرحوم کا بناء کردہ شبیہ تابوت امیر المومنین علیہ السلام ہر سال کی طرح امسال بھی روز شہادت امیر المومنین علیہ السلام 21 رمضان المبارک کو صبح میں برآمد ہوا۔
سحر کے ہنگام 3 بجے مولانا یعسوب عباس نے مجلس عزا کو خطاب کیا، جس میں انہوں نے امیر المومنین امام علی علیہ السلام کے مصائب بیان کئے۔ جسے سن کر عزادار اشکبار ہو گئے اور لوگوں کے گریہ کی آوازیں بلند ہو گئیں۔

بعد مجلس شبیہ تابوت برآمد ہوا، جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا کربلا تال کٹورا پہنچا جہاں تابوت کو دفن کیا گیا۔
واضح رہے کہ لکھنو شہر کا یہ قدیمی جلوس شبیہ تابوت ہے جو زمانہ قدیم سے اپنی دیرینہ روایات کے ساتھ برآمد ہوتا ہے، تقریبا 27 برس اس جلوس عزا کی مجلس کو خطیب الایمان مولانا سید مظفر حسین طاہر جرولی مرحوم نے خطاب فرمایا، ان کے بعد ان کے فرزند اکبر مولانا سید میثم کاظم جرولی مرحوم نے تقریبا 32 برس اس مجلس کو خطاب فرمایا، ان کے بعد چند برس خطیب العرفان مولانا مرزا محمد اشفاق مرحوم نے مجلس عزا خطاب فرمائی۔ مولانا مرزا محمد اشفاق مرحوم کے بعد ان کے بھتیجے مولانا مرزا یعسوب عباس اس مجلس کو خطاب کر رہے ہیں۔

گزشتہ برسوں میں بعد نماز صبح مجلس عزا منعقد ہوتی اور اس کے بعد جلوس عزا برآمد ہوتا تھا۔ اس برس جلوس انتظامیہ نے بعض وجوہات کے سبب اسے شب میں 3 بجے برآمد کرنے کا اعلان کیا اور حسب اعلان مجلس عزا منعقد کی اور جلوس برآمد ہوا۔
اس جلوس میں لکھنو شہر کے علاوہ قرب و جوار کے مومنین و مومنات کثیر تعداد میں شرکت کرتے ہیں۔