امریکہخبریںدنیاہندوستان

ہندوستانی امریکیوں کی مسلم تنظیم کا مودی سے وقف بل واپس لینے کا مطالبہ

ہندوستانی امریکیوں کی مسلم تنظیم نے وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیا ہےکہ وہ مجوزہ وقت بل کو واپس لے لے اور اسے ’’ امتیازی ‘‘ قرار دیا ہے۔ مسلم تنظیم نے ملک میں افراتفری کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔ اپنے خط میں امریکی انڈین مسلم ایسوسی ایشن (اے آئی ایم اے) نے فرقہ وارانہ تقسیم اور مسلمانوں کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کےخلاف متنبہ کیا ہے۔ خط میں تنظیم سے تعلق رکھنے والے افراد نے ہندوستان کو اپنی ‘‘جنم بھومی‘‘، ’’ماتر بھومی‘‘ اور ’’پروترا بھومی‘‘ قرار دیتےہوئے مسلمانوں کےساتھ  ہونے والی تقسیم کے تعلق سے متنبہ کیا ہے اور نشاندہی کی ہے کہ ہندوستان میں مسلم ’’امتیاز‘‘ اور ’’مظالم‘‘کا سامنا کر رہے ہیں۔

ادارے نے مسلم نمائندوں سے مشاورت کے بغیر وقف بل متعارف کروانے کیلئے حکومت پر تنقید کی ہے اور اسے مسلمان طبقے پر براہ راست حملہ قرار دیا ہے۔ تنظیم نے اپنے خط میں سوال قائم کیا ہے کہ ’’مسلمانوں کے اوقاف کو نشانہ بنایا جائے گاجبکہ ہندوؤں ، سکھ، عیسائیوں اور دیگرطبقات کے خلاف اس طرح کے اقدامات نہیں کئے جائیں گے۔ خط میں کہا ہے کہ یہ اقدام ووٹ حاصل کرنے کیلئے سیاسی طور پر ترغیب شدہ ہے لیکن اس سے عالمی سطح پرہندوستان کی ساکھ خراب ہوگی۔‘‘

مزید انتشار کے خلاف متنبہ کرتے ہوئے اے آئی ایم اے نے زور دیا ہے کہ ’’ان حالات میں وقف بل متعارف کرانے سے تنازع میں اضافہ ہوگا اور یہ تشدد کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔‘‘ تنظیم نے وزیر اعظم نریندر مودی پرزور دیا ہے کہ وہ سماجی اختلاف اور جانوں کے ضیاع سے بچنے کیلئے وقف بل کو واپس لے لیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button