
لکھنو۔ تاریخی تابوت گلیم کا جلوس ہر سال کی طرح امسال بھی صبح ضربت 19 رمضان المبارک کو برآمد ہوا۔
شبیہ روضہ کاظمین واقع مسجد کوفہ میں اذان فجر کے بعد نماز فجر باجماعت ادا کی گئی۔
بعدہ مولانا سید علی متقی زیدی نے مجلس عزا کو خطاب کیا جس میں انہوں نے صبح ضربت کے مصائب بیان کئے۔ مصائب سنتے ہی ہزاروں عزاداروں کے گریہ و زاری کی آواز بلند ہوئی اور فضا سوگوار ہو گئی۔ مجلس عزا کے اختتام پر ہر جانب سے "یا علی مولا، حیدر مولا۔” "ہائے علی کشتہ شد، شیر خدا کشتہ شد۔” کی صدائیں بلند ہوئیں اور شبیہ تابوت گلیم برآمد ہوا۔ جیسے میں ہزاروں کی تعداد میں سیاہ پوش سوگوار بچے، بوڑ ہے، جوان، مرد و عورت شریک تھے۔

یہ جلوس عزا اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا عزا خانہ حکیم تقی زیدی مرحوم کے قریب پہنچا۔ جہاں تابوت کو کنیزان جناب سیدہ کے حوالہ کیا گیا اور مولانا سید حسن متقی میثم زیدی نے مجلس عزا خطاب کی بعدہ انجمن ہائے ماتمی نے نوحہ خوانی و سینہ زنی کی۔

اس جلوس میں شہر عزا لکھنو کے علاوہ قرب و جوار کے مومنین و مومنات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔