شام ؛ ساحلی علاقوں میں قتل عام کے بعد علوی باشندوں کی تدریجی واپسی

شام کے ساحلی علاقوں میں علوی باشندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر ہونے والے قتل عام کو دس روز گزر چکے ہیں، اور عینی شاہدین کے مطابق مقامی لوگ آہستہ آہستہ اپنے گھروں کو واپس لوٹ رہے ہیں۔
یہ حملے 8 دسمبر کو بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شدت پسند گروہ ہیئة تحریر الشام کی قیادت میں کیے گئے، جن میں کم از کم 1400 علوی شہریوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔ اس کے نتیجے میں ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے، جن میں سے متعدد کوہستانی علاقوں، لبنان اور روسی فضائی اڈے حمیمیم کی طرف پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔
علاقے سے موصولہ اطلاعات کے مطابق، مقامی باشندے شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ خوراک کی قلت، املاک کی لوٹ مار، جبری چیک پوسٹوں کا قیام اور اغوا کے بڑھتے ہوئے واقعات نے خوف و ہراس کی فضا کو مزید گہرا کردیا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں اب بھی خوف اور بدامنی کا راج ہے، جبکہ کئی خاندان اپنے گھروں کو لوٹنے سے گریزاں ہیں کیونکہ انہیں اپنی سلامتی کے بارے میں شدید خدشات لاحق ہیں۔