رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ اور امیر المومنین علیہ السلام کی تمام جنگوں کا پہلو دفاعی تھا: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور جمعہ شب 13 رمضان المبارک 1446 ہجری کو منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ اور امیر المومنین امام علی علیہ السلام کے دور حکومت میں ہونے والی جنگوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ اور امیر المومنین علیہ السلام نے کبھی ابتدائی جہاد نہیں کیا اور جو کچھ ان کے دور میں ہوا وہ سب دفاعی تھا۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کی تمام جنگیں مدینہ کے ارد گرد ہوئیں اور ان میں سے کوئی بھی جنگ مکہ میں شروع نہیں ہوئی۔ فتح مکہ بھی ابتدائی جہاد نہیں تھا اور یہ بھی دفاع کے لئے تھا۔
اس نکتہ کی صراحت کرتے ہوئے فرمایا: ابتدائی جہاد اس وقت ہوتا ہے جب کفار اپنی جگہ پر بیٹھے ہوں اور مسلمان ان پر خود حملہ کریں جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ اور امیر المومنین علیہ السلام کے دور میں نہیں ہوا۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: اگر کفار اپنی جگہ بیٹھے ہوں اور مسلمانوں سے جنگ کا ارادہ نہ رکھتے ہوں تو ان سے جنگ کرنا ممکن نہیں لیکن اگر وہ مسلمانوں پر حملہ کریں تو یقینا ان کا دفاع ممکن ہے۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ علمی جلسات آپ کے دفتر واقع ایران، قم مقدس، خیابان چہار مردان، کوچہ 6 میں بعد نماز مغربین منعقد ہوتا ہے۔
آپ ان علمی جلسہ کو براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھ سکتے ہیں۔