اسلامی دنیاخبریںعراق

عراق میں غربت کے خاتمے کے لیے پانچ سالہ منصوبے کا آغاز

عراق حکومت نے ملک میں بڑھتی ہوئی غربت سے نمٹنے کے لیے ایک پانچ سالہ منصوبہ متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔ مقامی رپورٹس کے مطابق، حالیہ مردم شماری کے نتائج میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں سات ملین سے زائد افراد خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، جس کے بعد حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے۔

یہ منصوبہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے اختتام تک نافذ کیا جائے گا اور اس کے تحت مالی مشکلات کے ساتھ ساتھ تعلیم، صحت، خوراک، رہائش اور آمدنی جیسے اہم مسائل پر بھی کام کیا جائے گا۔ وزارت منصوبہ بندی کے مطابق، اس حکمت عملی کا مقصد کمزور طبقات کو ہدف بنا کر ان کی مشکلات کا حل تلاش کرنا ہے۔

عراق میں 37 سال بعد ہونے والی مردم شماری کے مطابق ملک کی آبادی 46.1 ملین تک پہنچ چکی ہے، جو 1957 میں 6.5 ملین تھی۔ اگرچہ 2018 میں 20.5 فیصد کی شرح سے کم ہو کر 2024 میں قومی سطح پر غربت 17.5 فیصد تک آ گئی ہے، لیکن مختلف علاقوں میں اب بھی نمایاں فرق موجود ہے۔

کُردستان ریجن میں بعض علاقوں میں غربت میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ مثنیٰ عراق کا سب سے غریب صوبہ برقرار ہے، اگرچہ وہاں کچھ بہتری دیکھی گئی ہے۔ دوسری جانب، نینویٰ میں غربت کی شرح میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

عراقی حکام نے غربت سے متاثرہ افراد کے لیے مخصوص اقدامات کی منصوبہ بندی کی ہے، جبکہ کُردستان ریجن کے ساتھ بھی مربوط حکمت عملی ترتیب دی جا رہی ہے تاکہ پورے ملک میں غربت کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button