اسلامی دنیاخبریںشیعہ مرجعیت

اگر فقیہ یا مکلف فقہی منابع میں جستجو کے بعد اپنے شرعی وظیفہ کو حاصل نہ کر سکیں اور شک و ابہام کا شکار ہوں تو چاہیے اصول عملیہ سے استفادہ کریں: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور جمعرات شب 12 رمضان المبارک 1446 ہجری کو منعقد ہوا جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے اصول عملیہ کے مفہوم کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: اصول عملیہ ان قواعد کا مجموعہ ہے جو شک کی صورت میں مکلف کے لئے شرعی حکم اور عملی وظیفہ کو معین کرتے ہیں اور اسے الجھن اور عدم تکلیف (ذمہ داری) سے آزاد کرتے ہیں۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: اصل عملی کے استعمال کو دلیل فقاہتی بھی کہتے ہیں۔ جہاں فقیہ کو قرآن کریم، روایات معصومین علیہم السلام، عقل، اجماع سے حکم شرعی دستیاب نہ ہو لہذا ایسی صورتوں میں شریعت نے ایسے اصول متعین کئے ہیں جو عمل کے سلسلہ میں اس کے وظیفہ کو واضح کرتے ہیں۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: اصول عملیہ یا اصل برأت، احتیاط، تخییر و استصحاب جیسے تمام ابواب فقہ میں استعمال ہوتا ہے یا اصالۃ الطہارۃ اور اصالۃ الصحۃ جیسے بعض خاص ابواب فقہ میں استعمال ہوتا ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی فرمایا: علم اصول فقہ میں شیعہ علماء کے نظریہ کے مطابق اگر فقیہ یا مکلف کو فقہی منابع سے شرعی وظیفہ حاصل نہ ہو اور شک و ابہام کا شکار ہو تو چاہیے کہ اصول عملیہ سے استفادہ کرے۔

واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ علمی جلسات آپ کے دفتر واقع ایران، قم مقدس، خیابان چہار مردان، کوچہ 6 میں بعد نماز مغربین منعقد ہوتا ہے‌۔

آپ ان علمی جلسہ کو براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھ سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button