
ممبئی۔ خوجہ شیعہ اثناء عشری جامع مسجد پالا گلی میں نماز جمعہ 14 مارچ 2025 کو حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا روح ظفر رضوی صاحب قبلہ کی اقتدا میں ادا کی گئی۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے نمازیوں کو تقوی الہی کی نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: تقوی مولا امیر المومنین علیہ السلام کی سفارش اور وصیت ہے۔ یقینا تقوی کامیابی کا راز ہے چاہے دنیا کی کامیابی ہو یا آخرت کی کامیابی، یہ تقوی میں ہی چھپی ہوئی ہے۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث "موت بہت جلدی آنے والی ہے۔ جو اچھا بوئے گا اسے خوشی ملے گی اور جو بُرا بوئے گا اسے شرمندگی نصیب ہوگی۔” بیان کرتے ہوئے فرمایا: ماہ مبارک رمضان ہے کوشش کریں کہ نیکیوں کا بیج بوئیں تاکہ کل شرمندہ نہ ہوں۔ کل فائدہ اٹھائیں، سعادت مندی حاصل کریں اور ابرار یعنی نیک لوگوں میں شامل ہوں۔
سید روح ظفر رضوی نے سورہ یوسف آیت 53 "اور میں اپنے نفس کو بھی بری نہیں قرار دیتا کہ نفس بہرحال برائیوں کا حکم دینے والا ہے مگر یہ کہ میرا پروردگار رحم کرے کہ وہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے.” بیان کرتے ہوئے فرمایا: اگر ہم اپنے نفس کے غلام بن گئے، اگر ہم اپنے نفس کی پیروی کرنے لگے تو نفس برائی کی طرف لے جاتا ہے یعنی انسان خود اپنے آپ سے غافل ہو گیا۔ توجہ رکھنی چاہیے کہ اللہ نے ہمیں کیا بنایا ہے اور ہم اپنے آپ کو کیا بنا رہے ہیں۔ اللہ نے ہمیں تاج کرامت عطا کیا ہے کہ ملکوت میں سفر کریں نہ کہ ملک میں۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے سورہ اسراء آیت 70 "اور ہم نے بنی آدم کو کرامت عطا کی ہے اور انہیں خشکی اور دریاؤں میں سواریوں پر اٹھایا ہے اور انہیں پاکیزہ رزق عطا کیا ہے اور اپنی مخلوقات میں سے بہت سوں پر فضیلت دی ہے.” کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: انسان اللہ کے نزدیک سب سے باکرامت ہے، باعزت ہے لیکن یہ انسان خود اپنی معرفت نہیں رکھتا اور خود سے غافل ہے۔ جبکہ اللہ نے انسان کو دیگر مخلوقات پر فضیلت عطا کی ہے، اور صرف یہی نہیں بلکہ انسان کو زمین پر اپنا خلیفہ بنایا ہے اور سب کو انسان کے قبضہ قدرت اور اختیار میں دیا ہے۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے سورہ محمد آیت 12 "بیشک جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال انجام دیئے خدا انہیں ایسے باغات میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی اور جن لوگوں نے کفر اختیار کیا وہ مزے کررہے ہیں اور اسی طرح کھا رہے ہیں جس طرح جانور کھاتے ہیں اور ان کا آخری ٹھکانہ جہّنم ہی ہے.” کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: جو انسان خود سے غافل ہوتا ہے، یعنی خدا سے غافل ہو جاتا ہے تو وہ صرف مال دنیا جمع کرنے میں لگ جاتا ہے اور وہ جانوروں کی طرف صرف کھاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کی زندگی کا کوئی مقصد نہیں رہ جاتا۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے امام حسن علیہ السلام کی ولادت باسعادت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: مولا سے حقیقی محبت کا تقاضہ یہ ہے کہ ہم ان کی تاریخ پڑھیں، معرفت حاصل کریں اور اس پر عمل کریں۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے سعودی حکومت کی جانب سے بننے والے "معاویہ” سیریل کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: میں یہ نہیں کہتا کہ تم مکتب اہل بیت علیہم السلام کو قبول کرو، تم جس کو اپنا چوتھا خلیفہ مانتے ہو، کم از کم اس کی بات کو تو مانو، اس نے جسے معزول کر دیا تھا تم اسے سربلند کر رہے ہو، ماہ رمضان المبارک وحدت و اتحاد کا مہینہ ہے اور اس مہینہ میں تاریخ کے اختلافی مسئلے کو پیش کر کے امت میں اختلاف پیدا کیا جا رہا ہے۔ تم اسے صاف و پاک ظاہر کرنا چاہتے ہو جس کے برے کردار سے اوراق تاریخ سیاہ ہیں، تم غلط کو صحیح پیش کرنا چاہتے ہو۔ امت کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ بیدار رہیں۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: چونکہ حقیقت سے آشنائی کے سبب کثرت سے لوگ اہل بیت علیہم السلام کی جانب متوجہ ہو رہے ہیں اور ان کے مذہب کو قبول کر رہے ہیں لہذا یہ سازش کی گئی ہے تاکہ لوگوں کو در اہل بیت علیہم السلام سے روکا جا سکے۔
مولانا سید روح ظفر رضوی نے فلسطین، شام اور پاکستان میں ہو رہے ہیں مظالم کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: ماہ رمضان میں جہاں نعمتوں کی فراوانی ہے پارہ چنار میں لوگ بھوکوں مر رہے ہیں، چند دنوں میں شام میں 1200 سے زائد لوگوں کو قتل کر دیا گیا۔ ہمیں اس سے غافل نہیں ہونا چاہیے۔ ماہ رمضان میں سونا عبادت ہے، غفلت کی اجازت نہیں ہے۔