سڈنی میں حسینیہ آل یاسین پر حملہ: ایک شخص گرفتار

سڈنی کے موجود آل یاسین حسینیہ پر حملے کے سلسلے میں پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ واقعہ منگل، 5 مارچ کو پیش آیا، جب ملزم نے امام حسین علیہ السلام کا وہ پرچم ہٹا دیا جو گزشتہ 13 سال سے حسینیہ پر نصب تھا۔
انسپکٹر گتھری نے تصدیق کی ہے کہ گرفتار شخص کا تعلق ایک انتہا پسند سنی گروہ سے ہے۔ اسے حراست میں رکھا گیا ہے اور ضمانت سے محروم کر دیا گیا ہے، جبکہ وہ اپنے مقدمے کے آغاز کا انتظار کر رہا ہے۔ حسینیہ آل یاسین کے عہدیداروں نے فوری قانونی کارروائی کرتے ہوئے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کروایا۔
ملزم کی گرفتاری کے بعد، اس سے وابستہ گروہ کے افراد حسینیہ آل یاسین پہنچے اور ایک داعش کا پرچم وہاں چھوڑنے کے ساتھ ساتھ ایک دھمکی آمیز خط بھی دیا، جس کا متن درج ذیل ہے:
"تم ناپاک رافضی خنزیر، ہم تمہارے پرچم اتارتے رہیں گے، اے مشرکین، صرف توحید کا پرچم بلند ہوگا۔”

بدھ کے روز داعش کا پرچم رکھنے کے فوراً بعد، علاقے کے پولیس چیف، انسداد دہشت گردی کے سربراہ، جرائم کے محکمے کے سربراہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے حسینیہ کا دورہ کیا اور حسینیہ آل یاسین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
اس واقعے کے باوجود، حسینیہ کے نوجوانوں نے اسی دن امام حسین علیہ السلام کا نیا پرچم حسینیہ پر دوبارہ لہرا دیا، جس نے کمیونٹی کی ثابت قدمی اور حوصلے کو ظاہر کیا۔
حسینیہ آل یاسین، جو مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ شیرازی کے پیروکاروں کے زیر انتظام ہے، آسٹریلیا میں شیعہ برادری کے لیے ایک اہم مذہبی و ثقافتی مرکز کی حیثیت رکھتا ہے، جہاں ہفتہ وار مختلف پروگرامز اور تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔