بلوچستان میں ٹرین ہائی جیکنگ: پاکستان فوج کا کامیاب آپریشن، 350 یرغمالی بازیاب

بلوچستان میں ایک خونریز محاصرے کے بعد پاکستانی فوج نے کامیاب آپریشن کرتے ہوئے تقریباً 350 یرغمالیوں کو بازیاب کروا لیا۔ مسلح شدت پسندوں نے ایک مسافر ٹرین کو ہائی جیک کر لیا تھا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، یہ واقعہ منگل کے روز شروع ہوا اور درجنوں جانیں ضائع ہوئیں۔
اس حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی ہے، جو بلوچستان کے معدنی وسائل سے مالا مال علاقے میں سرگرم ایک علیحدگی پسند عسکریت پسند تنظیم ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، بی ایل اے نے 27 یرغمالیوں کو قتل کر دیا، جبکہ ایک فوجی اہلکار بھی شہید ہوا۔ ریسکیو آپریشن میں کم از کم 35 شدت پسند مارے گئے۔
جعفر ایکسپریس میں تقریباً 450 مسافر سوار تھے، جو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے خیبرپختونخوا کے شہر پشاور جا رہی تھی۔ سفر کے دوران، ٹرین جب ایک سرنگ میں داخل ہوئی تو شدت پسندوں نے اچانک اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔
پاکستانی فوج نے فوری طور پر جوابی کارروائی کا آغاز کیا۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے خواتین اور بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا۔
ایک بچ جانے والی خاتون نے حملے کے بعد کے مناظر کو "قیامت کا دن” قرار دیا۔ انہوں نے سی این این کو بتایا کہ وہ گولیوں کی بوچھاڑ سے بچنے کے لیے دو گھنٹے تک پیدل چلتی رہیں تاکہ محفوظ مقام تک پہنچ سکیں۔
ایک مسافر محمد اشرف نے بتایا کہ انہوں نے ٹرین میں 100 سے زائد مسلح افراد کو دیکھا، لیکن خواتین اور بچوں کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچایا گیا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، شدت پسند افغانستان میں موجود اپنے ہینڈلرز کے ساتھ رابطے میں تھے۔
پاکستان کی فوج اور حکومت طویل عرصے سے افغانستان پر عسکریت پسند گروہوں کو پناہ دینے کا الزام عائد کرتی رہی ہے، تاہم افغان طالبان قیادت ان الزامات کی تردید کرتی ہے۔