
لکھنو۔ مہدوی سماج کلاسز میں بارہویں دن بھی شہر کے مختلف مقامات پر قرآن و حدیث کی روشنی میں علماء وہ دانشوروں کے لیکچرس جاری ہیں۔ جن میں سماج کے سدھار سے متعلق مختلف موضوعات پر گفتگو ہو رہی ہے۔ کل کے بیان میں نعمت و احسان کے مقابلہ میں شکرانہ کے جذبہ پر گفتگو ہوئی جس سے آپسی تعلقات میں بہتری اور نیکیوں میں بڑھاوا ہوتا ہے۔
کل کے لیکچر میں امام باڑہ میرن صاحب مفتی گنج میں مولانا غلام مہدی گلریز نے بیان کیا کہ سماج میں مختلف رشتے ہیں، ایک دوسرے کے درمیان احسان و نیکی کے ساتھ پیش آئیں اور شکریہ کے ذریعہ سامنے والے کے کاموں کو سراہیں تو نیک کام کرنے والوں کے حوصلوں میں اضافہ ہوگا، جیسے اولادیں اپنے ماں باپ کی زحمتوں کا شکریہ ان کی انتھک خدمتوں کے ذریعہ، میاں بیوی ایک دوسرے کی زحمتوں کو سامنے رکھتے ہوئے چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو درگزر کر کے ان کا شکریہ ادا کریں تو سماج کی بہت ساری مشکلیں آسان ہو جائیں گی۔

حدیث میں آیا ہے کہ اگر کوئی انسانوں کا شکریہ ادا نہیں کر سکتا تو وہ اپنے خالق کا بھی شکریہ ادا نہیں کر سکتا اس سے پتہ چلتا ہے کہ خدا نے بھی انسانوں کے حقوق کو ادا کرنے پر بہت زور دیا ہے۔ آخر میں ملک و ملت کی سلامتی و امن کی دعا پہ کلاس ختم ہوئی اور امام زمانہ علیہ السلام کو سلام پیش کیا گیا۔
واضح رہے کہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید محمد میاں عابدی کی زیر نگرانی چند برسوں سے ماہ مبارک رمضان میں شہر لکھنو میں مختلف مقامات پر مہدوی سماج کے نام سے کلاسز منعقد ہوتی ہیں جن میں مختلف علماء اور دانشور نوجوانوں کو تعلیم دیتے ہیں۔