ایشیاءخبریںدنیاہندوستان

ہندوستان:اتراکھنڈ میں 5 مدارس سیل، ریاست بھر میں احتجاج

اتراکھنڈ میں وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کی حکومت کے تحت مسلمانوں کو مختلف طریقوں سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انتظامیہ نے پانچ مدارس کو غیر قانونی قرار دے کر سیل کر دیا، جس کے بعد ریاست بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج شروع ہو گیا۔ مسلمانوں نے دہرہ دون ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے دفتر میں جمع ہو کر کارروائی کے خلاف احتجاج درج کرایا اور ایک میمورنڈم پیش کیا۔

انتظامیہ وزیر اعلیٰ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے مدارس کا معائنہ کر رہی ہے تاکہ معلوم ہو سکے کہ وہ قانونی تقاضے پورے کر رہے ہیں یا نہیں۔ تاہم، پیر کے روز حکومت نے پانچ مدارس کو بند کر دیا اور انہیں غیر قانونی قرار دیتے ہوئے نوٹس جاری کر دیا۔ اس اقدام کے خلاف مسلم سیوا تنظیم اور جمعیۃ علماء ہند سمیت مختلف مسلم تنظیموں نے احتجاج کرتے ہوئے ان بندشوں کو امتیازی اور غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔

احتجاجی لیڈروں نے اس کارروائی کو غیر قانونی اور مسلم اداروں کو نشانہ بنانے کی کوشش قرار دیا۔ اتراکھنڈ انتظامیہ نے اس بندش کو مدارس کی بڑی تحقیقات کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ رجسٹریشن اور قانونی تقاضوں کی عدم تعمیل کے سبب کی گئی۔ تاہم، مسلم برادری نے ان دعووں کو سختی سے مسترد کر دیا اور اسے مذہبی شناخت ختم کرنے کی سازش قرار دیا۔

یہ معاملہ ملک میں مذہبی آزادی اور اقلیتوں کے حقوق پر وسیع بحث کا موضوع بن گیا ہے۔ مسلمانوں میں یہ خدشات بڑھ رہے ہیں کہ انہیں پسماندہ کرنے کی منظم کوشش کی جا رہی ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ مدارس نہ صرف مذہبی تعلیم بلکہ مسلم کمیونٹی کے لیے ایک "لائف لائن” ہیں۔ مسلم تنظیموں نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ اس معاملے کو عدالتِ عالیہ تک لے کر جائیں گے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button