
وحدت یوتھ پاکستان کے زیرِ اہتمام نوجوانوں کو باہنر اور بااختیار بنانے کے لیے ایک ماہ کا گرافک ڈیزائننگ اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ کورس کا کامیابی سے انعقاد، اس موقع پر اختتامی تقریب اور تقسیم اسناد پروگرام بھی منعقد ہوا،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ملک و ملت کی ترقی کے لیے نوجوانوں کو اپنی ذمہ داریوں کا تعین کرنا ہوگا، ایک جوان کی انفرادی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ اجتماعی ذمہ داریاں بھی نہایت اہم ہیں اور اس وقت قوم کے جوانوں کے لیے سب سے بڑی ذمہ داری اپنے آپ کو دور حاضر کے علم وفن سے آراستہ کرنا ہے، اس کے ساتھ ساتھ نوجوان معاشرے میں محبت، بھائی چارے اور دوستی کا پیغام عام کریں تاکہ حقیقی اتحاد و وحدت کی فضاء قائم ہو سکے۔
وحدت یوتھ پاکستان کی جانب سے ملک بھر کے نوجوانوں کو مفت گرافک ڈیزائننگ اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ سکھانے کے لیے ایک ماہ کا کورس منعقد کیا گیا، جس میں 70 سے زائد نوجوانوں نے رجسٹریشن کروائی، جبکہ 30 طلبہ کو داخلہ دیا گیا، کورس کے دوران طلبہ کو نہ صرف گرافک ڈیزائننگ اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ کی تربیت دی گئی بلکہ تلاوتِ قرآن پاک بمعہ تجوید، فقہی احکامِ عملی اور عقائد بارے دروس بھی دیئے گئے،
اس کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو تفریحی اور مطالعاتی سرگرمیوں کے تحت اسلام آباد کے مختلف تاریخی و تفریحی مقامات کی سیر بھی کرائی گئی، کورس میں شریک نوجوانوں کے لیے موسم سرما میں مری کا خصوصی ٹور بھی رکھا گیا، جہاں انہوں نے قدرتی حسن سے بھرپور برف باری اور ٹھنڈے موسم کا لطف اٹھایا، کورس کی تکمیل پر امتحانات لیے گئے اور بعد ازاں تقسیم اسناد و الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماؤں سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔
تقریب میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو سربراہ ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے دستِ مبارک سے شیلڈز اور اسناد بھی دیے گئے، جبکہ دیگر معزز مہمانوں نے بھی طلبہ میں اسناد تقسیم کیں۔
تقریب میں ایڈوکیٹ سید ناصر عباس شیرازی مرکزی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین پاکستان، علامہ شیخ احمد نوری کونسل ممبر گلگت بلتستان، علامہ سید جاوید شیرازی،علامہ علی شیر انصاری اور ارشاد حسین بنگش نے بھی شرکت کی،
وحدت یوتھ پاکستان کے تحت نوجوانوں کے لیے اس طرح کے مفت تربیتی کورسز مستقبل میں بھی جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا تاکہ نوجوانوں کو ہنر مند اور ملت کا حقیقی سرمایہ بنایا جا سکے۔