
راجستھان کے ضلع الور میں پولیس چھاپے کے دوران ایک ماہ کی شیر خوار بچی، علیسبا، مبینہ طور پر ایک پولیس اہلکار کے پیروں تلے کچل کر ہلاک ہوگئی۔ علیسبا کے والد عمران، جو دیہاڑی مزدور ہیں، نے بتایا کہ اتوار کی صبح وہ اپنے دو بچوں اور بیوی کے ساتھ سو رہے تھے جب پولیس بغیر کسی پیشگی اطلاع کے گھر میں داخل ہوئی۔ علیسبا، جو کمبل میں لپٹی ہوئی تھی، مبینہ طور پر ایک اہلکار کے پاؤں تلے دب کر جاں بحق ہوگئی۔
علیسبا کی والدہ، رضیدہ خان نے الزام لگایا کہ پولیس نے ان کی بچی کو جان بوجھ کر کچل دیا، اور اسے "سراسر قتل” قرار دیتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا۔ یہ چھاپہ نوگاؤں تھانے کے علاقے میں عمران خان کے گھر پر مارا گیا تھا، جس کی قیادت ہیڈ کانسٹیبل گردھاری، جگویر اور تین دیگر اہلکار کر رہے تھے۔
پولیس کی مبینہ بربریت کے خلاف دیہاتیوں نے مظاہرہ کیا اور انصاف کا مطالبہ کیا۔ علاقائی اے ایس پی تیج پال سنگھ نے تصدیق کی کہ نامعلوم پولیس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، اور ملزمان کو پولیس لائن بھیج دیا گیا ہے۔
پولیس نے دعویٰ کیا کہ چھاپہ سائبر کرائم کے خلاف مہم کا حصہ تھا، مگر عمران کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں تھا۔ حزبِ اختلاف کے رہنما ٹیکا رام جولی نے وزیر اعلیٰ بھجن لال شرما سے مطالبہ کیا کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور عوام کو ہراساں نہ کیا جائے۔