امام جماعت میں عدالت کی شرط اجماعی ہے، البتہ بعض فقہاء کے نزدیک ظاہری خوبی عدالت کے ثابت ہونے میں کافی ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور منگل 26 شعبان المعظم 1446 ہجری کو منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے امام جماعت میں عدالت کی شرط کے سلسلہ میں فرمایا: یہ شرط ضروری ہے، فقہاء میں سے کسی نے بھی اس کی مخالفت نہیں کی ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے مزید فرمایا: امام جماعت میں عدالت کی شرط کا پایا جانا ضروری ہے کہ اگر انسان نہیں جانتا کہ امام جماعت عادل ہے تو اس کی اقتدا میں نماز ادا نہیں کر سکتا۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے عدالت کے ثابت ہونے کے طریقے کے سلسلہ میں فرمایا: عدالت کے ثابت ہونے میں ظاہری خوبی کافی ہے۔ یعنی لازم نہیں ہے کہ انسان باطن کے سلسلہ میں یقین پیدا کرے۔ البتہ یہ مسئلہ اختلافی ہے اجماعی نہیں ہے۔ لیکن بہت سے متاخر فقہاء کا ماننا یہی ہے۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ علمی جلسات آپ کے دفتر واقع ایران، قم مقدس، خیابان چہار مردان، کوچہ 6 میں ایرانی وقت کے مطابق صبح 11:15 بجے منعقد ہوتا ہے۔
آپ ان علمی جلسہ کو براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھ سکتے ہیں۔