ایران کا معاشی بحران؛ ملازمت و مزدوری اور عراق سے تجارتی تعلقات پر اس کے اثرات

ایران کی معیشت میں مہنگائی کا گہرا جمود پیداوار میں کمی، چھوٹے کاروبار بند ہونے اور ضروریات زندگی میں اضافے کا باعث بنا ہے۔
ان مسائل نے نہ صرف مینوفیکچرنگ اور سروس کے کاروبار کو دیوالیہ کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے بلکہ عراق سمیت ہمسایہ ممالک کے ساتھ مزدوروں کی روزی روٹی اور کاروباری تعلقات کے لئے بھی سنگین مسائل پیدا کر دیے ہیں۔
اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔
ایران کی معیشت کو ان دنوں ایک غیر معمولی بحران کا سامنا ہے۔ جس نے اس کے مختلف شعبوں کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے۔
مہنگائی کا جمود جو کہ حالیہ برسوں میں شدت اختیار کر گیا ہے، مینوفیکچرنگ صنعتوں، چھوٹے کاروباروں اور خدمات پر گہرا اثر ڈالا ہے اور ہزاروں کاروباری مراکز کو بند ہونے پر مجبور کر دیا ہے۔
دوسری جانب پیداوار کی لاگت خاص طور پر فرنیچر، کپڑے اور گھریلو سامان جیسی صنعتوں میں اس حد تک مہنگائی بڑھ گئی ہے کہ بہت سے صنعت کار مقابلہ کرنے اور فروخت کرنے کی صلاحیت کھو چکے ہیں۔
اس بحران نے نہ صرف پیداواری شعبے پر بلکہ مزدوروں کی روزمرہ کی زندگی پر بھی کافی گہرا اثر ڈالا ہے۔

رہائش، علاج اور تعلیم کے اخراجات میں اضافہ سے کئی گھرانوں کی روزی روٹی شدید دباؤ کا شکار ہو گئی ہے۔
اس دوران حکومت نے مزدوروں کی روزی روٹی پیکج کے لئے 23 ملین تومان کا ہندسہ مقرر کیا۔ جس پر شدید احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔
مزدور طبقہ کا خیال ہے کہ یہ اعداد و شمار جو بنیادی ضرورت سے کم ہیں، مزدوروں کو باوقار زندگی فراہم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔
خاص طور پر حالیہ برسوں میں مزدوری میں اضافہ مہنگائی کے بنسبت بہت کم ہے۔
داخلی مسائل کے علاوہ ایران کے پڑوسی ممالک بالخصوص عراق کے ساتھ تجارتی تعلقات پابندیوں اور اقتصادی تبدیلیوں سے متاثر ہوئے ہیں۔
ایران سے عراق کو توانائی کی درآمد کے حوالے سے امریکی استثنی کی منسوخی سے ایران کی معیشت پر بہت زیادہ دباؤ پڑا ہے۔

عراق جو برسوں تک ایران سے گیس کی درآمد پر منحصر تھا، اب متبادل ذرائع کی تلاش میں ہے۔
یہ تبدیلی مستقبل قریب میں ایران کی اہم ترین منڈیوں میں سے ایک کے نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔
اس صورتحال میں حکومت کو جلد از جلد پروڈیوسر کی مدد، محنت کشوں کی روٹی روزی کو بہتر بنانے اور معاشی بحرانوں سے نپٹنے کے لئے موثر اقدامات کرنے چاہیے تاکہ اس عمل کو جاری رکھنے اور سماجی بے اطمینانی کو بڑھنے سے روکا جا سکے۔