کیا ٹرمپ اور پوتین یوروپی یونین کو نابود کرنا چاہتے ہیں؟

ٹونالڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات اور اقدامات بالخصوص روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے حوالے سے یورپ میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔
بہت سے یوروپی سیاستدان اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ٹرمپ پوتین کے ساتھ مل کر براہ راست یا بالواسطہ طور پر یورپ یونین کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔
ڈونالڈ ٹرمپ کی سیاسی میدان میں واپسی کے بعد یورپ کو نئی تبدیلیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے جو روس یوکرین جنگ اور ٹرانس اٹلانٹک تعلقات سے نمٹنے میں خاص طور پر اثر انداز رہی ہیں۔
ٹرمپ کا حالیہ بیان جس میں یوکرین کو روس کے ساتھ جنگ شروع کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا، چونکا دینے والا تھا اور بہت سے یورپی حکام نے اسے یورپین سیکورٹی آرڈر کے لئے ایک سنگین خطرے کے طور پر دیکھا ہے۔
اس صورتحال میں بعض یوروپی سفارت کاروں کا خیال ہے کہ ٹرمپ اور پوٹین یوروپی یونین کو نابود کرنے کی کوشش میں ایک غیر تحریری معاہدے پر پہنچ چکے ہیں۔
اس سے پہلے امریکہ نے خاص طور پر جو بائیڈن کے دور صدارت میں یوکرین کی بھرپور حمایت کی تھی لیکن اب ٹرمپ نے نہ صرف یوکرین سے دوری اختیار کر لی ہے بلکہ یہ اعتراف بھی کر لیا ہے کہ یہ جنگ یورپ کے لئے امریکہ سے زیادہ اہم ہے۔

جہاں ٹرمپ کا خیال ہے کہ یورپ کی سلامتی خود یورپیوں کو فراہم کرنی چاہیے۔ بہت سے یورپی رہنماؤں کا خیال ہے کہ امریکہ اب قابل بھروسہ اتحادی نہیں رہا۔
اس دوران یوکرین کی جنگ سے متعلق مذاکرات اور فیصلوں میں یورپ کی براہ راست شرکت نہ ہونے پر شدید تحفظات ہیں۔
یہ تبدیلیاں اور نقطہ نظر ایسی پیشرفت کی نشاندہی کرتے ہیں جو نہ صرف یوروپی یونین بلکہ عالمی نظام کو بھی متاثر کرے گی۔
آخر میں سوال یہ ہے کہ کیا ٹرمپ پوتن کی حمایت کر کے یورپی ممالک میں مزید تقسیم کا خواہاں ہے؟
یہ عمل خاص طور پر نیٹو اور امریکی پالیسیوں میں ممکنہ تبدیلیوں پر غور کرتے ہوئے یوروپی یونین کی سلامتی اور سالمیت کے لئے سنگین نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔