
جموئی کے جھاجھا تھانہ حلقہ کے بلیاڈیہہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے معاملے میں اب تک 8 افراد گرفتار جبکہ 41 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔ مزید 50 سے 60 نامعلوم افراد کو بھی تفتیش کے دائرے میں رکھا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھیلاشا شرما اور ایس پی مدن کمار آنند نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
احتیاطی تدابیر کے طور پر منگل تک انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔ واقعہ کے وقت ڈیوٹی پر موجود پولیس افسر نندن کمار کو صورتحال کی اطلاع نہ دینے اور قابو پانے میں ناکامی پر معطل کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق ہنومان چالیسا کے پاٹھ کی اطلاع انتظامیہ کو نہیں تھی، جبکہ واقعے سے قبل قابل اعتراض نعرے بازی کی تصدیق ہوئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اجتماع کو متبادل راستہ اختیار کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا، لیکن اس پر عمل نہیں کیا گیا۔ پتھراؤ کے نتیجے میں 6 افراد زخمی ہوئے، جبکہ متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ چیمبر آف کامرس کے صدر نتیش کمار کو طبی امداد کے بعد پٹنہ ریفر کر دیا گیا۔
پولیس فورس بڑھا دی گئی ہے اور فلیگ مارچ کے ساتھ گشت بھی جاری ہے۔ عوام سے افواہیں نہ پھیلانے اور امن برقرار رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔