ثقافت اور فنخبریںدنیایورپ

فرانس میں کھیلوں میں حجاب پر پابندی، انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور مسلم خواتین کو نشانہ بنانے کی کوشش

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک رپورٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ فرانس میں کھیلوں کے مقابلوں میں مذہبی لباس پر پابندی کا قانون انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور خاص طور پر مسلم خواتین کو نشانہ بناتا ہے۔

یہ پابندی اولمپکس 2024 میں حجاب کے تنازع کے بعد تجویز کی گئی ہے اور اس کا فرانسیسی مسلم خواتین پر گہرا اثر پڑ سکتا ہے۔ 18 اور 19 فروری کو سینیٹ میں اس پر بحث اور ووٹنگ متوقع ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق، یہ قانون خواتین کے کھیلوں میں شرکت پر منفی اثر ڈالے گا اور مسلمانوں کے حقوق محدود کرنے کا سبب بنے گا۔ اگر یہ قانون منظور ہو گیا تو فرانس وہ واحد یورپی ملک ہوگا جہاں کھیلوں میں حجاب سمیت مذہبی لباس پر پابندی ہوگی۔

تحقیقات کے مطابق، اس طرح کے قوانین مسلم خواتین کے اعتماد میں کمی، سماجی مواقع سے محرومی، اور نفسیاتی مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔ ایمنسٹی نے فرانسیسی حکومت سے اس پابندی کو مسترد کرنے اور خواتین کو اپنے لباس کے انتخاب میں آزادی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ مذہب اور ریاست کی علیحدگی کے اصول کا غلط استعمال کرکے مسلم خواتین کے لباس پر کنٹرول کیا جا رہا ہے، جو ایک متعصبانہ اور مسلم شناخت پر حملہ ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button