اسلامی دنیاایرانایشیاءخبریں

ایران میں سماجی بحران؛ معاشی مسائل کو نظر انداز کرنے سے خودکشیاں اور ڈکیتیاں

تہران کے میٹرو اسٹیشنز میں خودکشیوں کی تعداد میں اضافہ اور ملک میں ڈکیتیوں کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی مہنگائی حکومتوں کی نادانی اور عوام کے مسائل سے حکمرانوں کی عدم توجہی کے باعث سماجی بحرانوں کی نشان دہی کرتی ہے۔

اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔

حالیہ برسوں میں تہران میٹرو اسٹیشنز ان جگہوں میں سے ایک ہیں جہاں خودکشیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ان میں سے بہت سے واقعات مناسب حفاظتی اقدامات کی کمی کی وجہ سے پیش آئے ہیں جیسے کہ رکاوٹوں کے دروازے میں کمی اور اسٹیشنز میں کارکنان کی کمی۔

دستیاب اعداد و شمار ان واقعات میں مسلسل اضافے کی نشاندہی کرتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ایسے سانحات کو رونما ہونے سے روکنے کے لئے کوئی بنیادی اقدامات نہیں کئے گئے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ حفاظتی امور پر توجہ نہ دینا اور مشکل حالات زندگی ان بحرانوں میں اضافے کا سبب بنے ہیں۔

اس کے علاوہ مہنگائی اور معاشی مسائل میں اضافے کے ساتھ ساتھ چوری، خاص طور پر کار کی چوریوں میں نمایاں اضافہ، ملک میں معاشی اور سماجی بحرانوں کے درمیان براہ راست تعلق کو ظاہر کرتا ہے۔

ماہرین نے مسلسل متنبہ کیا کہ معاشی مسائل اور ان کو حل کرنے میں حکومتوں کی نااہلی ان نقصانات کی صورت میں فیصلہ کن عنصر رہی ہے۔

ان ماہرین کے مطابق خود کشیاں اور ڈکیتیاں حکومتوں کی نادانی اور لوگوں کے روز مرہ کے مسائل سے حکمرانوں کی عدم توجہ ہی کا نتیجہ ہیں۔

معاشی مسائل کی نازک صورتحال، بے روزگاری اور بڑھتی ہوئی مہنگائی براہ راست سماجی نقصانات میں اضافے کا باعث بنی ہے۔

اس صورتحال میں جب تک معاشی اور سماجی مسائل پر سنجیدگی سے توجہ نہیں دی جاتی، یہ بحران جاری رہیں گے اور ان کی شدت میں اضافہ ہوگا۔

ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ وسائل کے مناسب انتظام کے فقدان اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے حوالے سے غیر موثر پالیسیوں نے ملک کی سماجی صورتحال کو مزید نازک بنا دیا ہے۔

یہ غفلتیں سماجی نقصان سے پھیلاؤ کے علاوہ عوامی اعتماد میں کمی اور لوگوں میں نا امیدی کے احساس میں اضافے کا سبب بنی ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button